وضع کے معنی

وضع کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ وَضْع }

تفصیلات

١ - رکھنا، ترتیب کرنا یا دینا، بنانا، ساخت، بناوٹ۔, m["رکھنا","بچہ دینا","ترتیب کرنا","ترتیب کرنا یا دینا","چال چلن","زائیدن کا ترجمہ","سَج دھج","موزوں اور چسپاں بات","نئی بات"]

اسم

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )

وضع کے معنی

١ - رکھنا، ترتیب کرنا یا دینا، بنانا، ساخت، بناوٹ۔

 نامراد نہ زیست کرتا تھا میر کی وضع یاد ہے ہمکو (میر)۔

٢ - طرز، روش، دستور، طور، طریق، رنگ ڈھنگ، چال چلن، صورت، شکل، ہیت، حالت، دھج، فیشن۔

 کرے گی دیکھئے کس کس کو سیدھا یہ ٹیڑھی وضع تیری بانکی بانکی (رند)

٣ - حالت، دشا۔

٤ - جننا، بچہ دینا، اسقاط۔

٥ - بنیاد، نیو، بنا۔

٦ - مجرا، وصول، تفریق، خارج۔

٧ - آن، انداز، ادا۔

٨ - پھینتی، موزوں اور چسپاں بات۔

وضع کے مترادف

بناوٹ, بھیس, ٹھاٹ, ساخت, طریقہ, ڈول[2], ڈیل, فارم[1], فیشن, ٹائپ

ایجاد, بنانا, بناوٹ, ترکیب, حالت, درجہ, دستور, روش, رکھنا, ساخت, شکل, صورت, طرز, طریقہ, طور, فیشن, گت, مجرا, وصول, ڈھنگ

شاعری

  • سرمہ کیا ہے وضع پئے چشم اہل قدس
    احمد کی رہ گزار کی خاک اور دھول کا
  • جمشید جس نے وضع کیا جام کیا ہوا
    وے صحبتیں کہاں گئیں کیدھر ولے ناؤ نوش
  • عشق میں جس کے یہ احوال بنا رکھا ہے
    اب وہی کہتا ہے اس وضع میں کیا رکھا ہے
  • درد کا کہنا چیخ اٹھو‘ دل کا تقاضہ وضع نبھاؤ
    سب کچھ سہنا‘ چُپ چُپ رہنا کام ہے عزت داروں کا
  • میں وضع احتیاط کا قائل تو ہوں‘ مگر
    آنسو نکل پڑے تجھے غم خوار دیکھ کر
  • سمجھ وضع جہاں اس رشک سے محفوظ رکھتی ہے
    بہار آکر ہے اک پل میں کہاں پھر گل کدھر شبنم
  • بھگانا بہر وضع دونوں کے تیں
    دے مارنا جیو سوں خوب نیں
  • بیکار مجھ کو مت کہہ میں کارآمدہ ہوں
    بیگانہ وضع تو ہوں پر آشنازدہ ہوں
  • بن گئے چوب زرد کے پائے
    اور اوسی وضع کے وہ پروائے
  • آنکھیں بھی حسیں تھوتھنی کی وضع بھی پیاری
    اہو قدمی پر ہے فدا باد بہاری

محاورات

  • من زو وضع زمانہ می ترسم کو مبادا ازیں بتر گردو
  • وضع بدلنا
  • وضع میں فرق آنا
  • وضع نستعلیق ہونا
  • وضع کرنا
  • وضع کہے دیتی ہے
  • وضع ہونا
  • وضعداری نہ چھوڑنا

Related Words of "وضع":