وفا کے معنی
وفا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ وَفا }
تفصیلات
١ - ایفائے وعدہ، دوستی اور عہد کا پورا کرنا، بجا آوری، تعمیل، تکمیل، مروت۔, m["وعدہ پورا کرنا","احسان مندی","ایفائے وعدہ","خیر خواہی","سر کی خشکی","شکر گزاری","عقیدت مندی","ف۔ بفا کا معرب","نمک حلالی","وعدے کو پورا کرنا"]
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : وَفائیں[وَفا + ئیں (ی مجہول)]
- جمع غیر ندائی : وَفاؤں[وَفا + اوں (و مجہول)]
وفا کے معنی
نہ نامہ ہے نہ قاصد ہے، نہ خود آئے وفا کی ہو گئیں راہیں مگر بند (ممنون)
یہ ثابت ہیں دونوں اپنی صفت میں نہ لغزش ہو پا کی وفا کو ہماری جفا کو تمھاری (مولف)
وفا کے مترادف
نباہ
ارادتمندی, تعمیل, تکمیل, خیراندیشی, دیانت, ساتھ, عقیدتمندی, مروت, مروّت, نباؤ, نباہ, نِباہ, نبھاؤ, نرباہ, وَئی, وفاداری
وفا کے جملے اور مرکبات
وفا کرنا, وفا نہ کرنا, وفا بے گانہ, وفا پرست, وفادار, وفاداری, وفا شعار, وفا کا بندہ
وفا english meaning
performing (or performance of ) a promisekeeping an engagementfulfilment; observation of good faithfaithfulnessfidelity; sincerity; gratitude; sufficing; a sufficiency; a completing or filling up; completionconclusionendfidelityfulfillmentsufficiency
شاعری
- اس عہد میں ایسی محبت کو کیا ہوا!
چھوڑا وفا کو اُن نے مروت کو کیا ہوا - بارہا گورِ دل جھنکا لایا!!!
اب کے شرطِ وفا بجا لایا - ستم سے گویہ ترے کشتہ وفا نہ رہا
رہے جہان میں تو دیر میں رہا نہ رہا - مرجائے گا باتوں میں کوئی غمزدہ یوں ہی
ہر لحظہ نہ ہو ممتحن اربابِ وفا کا - تدبیر تھی تسکیں کے لئے لوگوں کی ورنہ
معلوم تھا مدت سے ہمیں نفع وفا کا - ظالم ہو میری جان پہ ناآشنا نہ ہو
بے رحمی اتنی عیب نہیں بے وفا نہ ہو - اپنا شعار پوچھو تو مہرباں وفا ہے
پر اُس کے جی میں ہم سے کیا جانیے کہ کیا ہے - آگے بھی تیرے عشق سے کھینچے تھے درد و رنج
لیکن کسو کے پاس متاع وفا نہ تھی - کیا صحبتیں اگلی گئیں خاطر سے ہماری
اپنی بھی وفا یاد ہے اُس کی بھی جفاد یاد - پوچھیں ہیں وجہ گریۂ خونیں جو مجھ سے لوگ
کیا دیکھتے نہیں ہیں سب اس بے وفا کا رنگ
محاورات
- آندھیوں کا طوفان برپا ہونا
- آنکھ سے طوفان اٹھنا یا بپا ہونا
- آنکھوں سے طوفان اٹھنا یا بپا ہونا
- آنکھوں میں طوفان بھرے ہونا
- اسپ وزن و شمشیر وفادار کہ دید
- اصل سے خطا نہیں کم اصل (- ذات) سے وفا نہیں
- اصل سے خطا نہیں کم اصل سے وفا نہیں
- اگر وعدہ وفا نہ ہو تو ہم اپنا نام رکھوائیں
- ال (١) کریم اذا وعد وفا
- ایک طوفان برپا تھا