ٹپکنا کے معنی
ٹپکنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ٹَپَک + نا }
تفصیلات
iہندی زبان سے ماخوذ اسم |ٹپک| کے ساتھ اردو لاحقۂ مصدر |نا| لگنے سے |ٹپکنا| بنا اردو میں بطور مصدر مستعمل ہے۔ ١٥٠٣ء میں نو سرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پکّے پھل کا گرنا","ثمر کا پک کر ازخود زمین پر گرنا","رجُوع ہونا","ظاہر ہونا","عرق نکلنا","قطرہ قطرہ گرنا","مترشح ہونا","نُمایاں ہونا","نمودار ہونا","کسی کی طرف مایل ہونا"]
ٹپک ٹَپَکْنا
اسم
فعل لازم
ٹپکنا کے معنی
"اس وقت کچھ پک سکتا ہے۔ باورچی خانہ ٹپکتا ہے" (١٩٠١ء، راقم، عقد ثریا، ١٠٣)
یہ بنتا ہوا اور وہ تنتا ہوا ٹپکتا ہوا اور چھنتا ہوا (١٨٩١ء کلیات اکبر، ٢٩٦:١)
"ایک ایک لفظ سے اردو زبان کی محبت ٹپکتی ہے" (١٩٤٧ء، تبصرے، عبدالحق، ٤٢)
"اور سنو ستم ظریفی کل ہی شان صاحب بھی ٹپک رہے ہیں" (١٩٤٧ء، حرف آشنا، ٤٣)
"کبھی کبھی ٹپکتے تھے تو عجیب و غریب نقلیں محذوم سے روایت کرتے تھے" (١٨٨٣ء، دربار اکبری، ٣٨٩)
پھر ایک کے بعد ایک لپکا قطرہ قطرہ زمین پر ٹپکا (١٩١١ء، کلیات اسمٰعیل، ٥٠)
"البتہ کہیں کہیں اس کے قلم سے ایسے الفاظ بھی ٹپک پڑے ہیں جو قانوناً شرم وحیا سے قدر متجاوز ہیں" (١٨٨٦ء، حیات سعدی، ١٣٨)
جرات غزل اک اور بھی تجکو سنائیں ہم تبدیل قافیہ میں یہ مطلع ٹپک گیا (١٨٠٩ء، جرات، کلیات (ق)، ١٧)
"ایسے اعتراضات کیوں کیے جن سے تعصب کوڑھ کی طرح ٹپکتا ہے" (١٩١٢ء، معرکۂ چکبست و شرر، ٢٨٥)
خوں تیغ زنوں کے دم شمشیر سے ٹپکے کیا کیا نہ کماں دار ترے تیر سے ٹپکا (١٨٤٦ء، اتش، کلیات، ١٦١:١)
اور گولی پر گولی متواتر تھی ٹپکتی میداں میں قضا پھرتی تھی کشتوں کو تھپکتی (١٩١١ء، کلیات اسماعیل، ١٣٠)
ٹپکنا کے مترادف
رسنا, مترشح
پھسلنا, پُھوٹنا, جھڑنا, چبکنا, چُونا, چھنّا, رِسنا, نچڑنا, ٹیسنا
ٹپکنا english meaning
to drop (as a liquidor as ripe fruit); to dripdribbledistilexudeleak; to beatthrobpalpitate; to achepain(of fruit) dropdripleaktrickle
محاورات
- (منہ سے) رال ٹپکنا
- آم ٹپکنا
- آم کا ٹپکنا
- آنسو ٹپ ٹپ گرنا یا ٹپک پڑنا یا ٹپکنا
- آنکھ سے آنسو ٹپکنا
- آنکھ سے خون آنا بہنا یا ٹپکنا بہانا (متعدی) جاری ہونا کا دریا بہانا (متعدی) بہنا
- آنکھ سے رینی ٹپکنا
- آنکھ سے ٹپ ٹپ آنسو ٹپکنا (چلنا) گرنا
- آنکھ سے ٹپکنا
- آنکھوں سے آنسو ٹپ ٹپ جاری ہونا یا گرنا ٹپک پڑنا یا ٹپکنا