ٹکور کے معنی

ٹکور کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ ٹَکور (واؤ مجہول) }{ ٹِکور (واؤ مجہول) }

تفصیلات

iسنسکرت میں اصل لفظ |ستنک| سے مشتق اردو زبان میں |ٹکور| مستعمل ہے اردو میں اصلی معنی میں ہی بطور اسم مستعمل ہے تحریری طور پر ١٨٦٢ء میں "شبستان سرور" میں مستعمل ملتا ہے۔, iاصلاً ہندی زبان کا لفظ اور بطور اسم مستعمل ہے اردو میں ہندی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی اردو رسم الخط میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨١٠ء میں میر کے "کلیات" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["جواب دینا","بھوسی ریت کی پوٹلی کو گرم کرکے سینکنا","پوٹلی میں بُھونسی یا ریہ گرم کرکے سینکنا","تکمید کی دوا","صدائے نقارہ","گرم کپڑا بار بار رکھنا","نوبت نقارے کی صدا","نوبت کی آواز","ہلکا دھکّا","ہلکی ضرب چوٹ یا دھکا"]

ستنک ٹَکور

اسم

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : ٹَکوریں[ٹَکو (و مجہول) + ریں (ی مجہول)]
  • جمع غیر ندائی : ٹَکوروں[ٹَکو (واؤ مجہول) + روں (واؤ مجہول)]
  • جمع : ٹِکوریں[ٹِکو (واؤ مجہول) + ریں (یائے مجہول)]
  • جمع غیر ندائی : ٹِکوروں[ٹِکو (واؤ مجہول) + روں (واؤ مجہول)]

ٹکور کے معنی

١ - ضرب، چوٹ؛ ٹھیس، ہلکا دھکا، مکی مارنے کا عمل۔ (ماخوذ: نوراللغات)

"جب رات کے بارہ بجے اور نوبت کی ٹکوریں سنیں تو فرط شادی سے دل باغ باغ ہونے لگا۔" (١٩٢٤ء، |اودھ پنچ| لکھنؤ، ٩، ٦:٣٧)

٢ - نوبت کی آواز، صداے نقارہ، تاشے نقارے اور اسی قسم کے باجوں پر ٹوٹی (چھڑی) کی ہلکی ضرب جو دھیمی آواز نکالنے کو لگائی جائے۔

"یا جرے کی خشک ٹکور کی جائے تو بہت فائدہ ہوتا ہے" (١٩٣٦ء، شرح اسباب، ٣٣٦:٢)

١ - پوٹلی میں بھوسی مٹی ریت یا کوئی دوا وغیرہ بھرکا جسم کے کسی عضو کی سکائی کرنا، تکمید نیز سینکنے کی پوٹلی۔

ٹکور کے مترادف

چوٹ, دھکا

پلٹس, تکمید, چوٹ, دھکّا, سَتن, سینک, صدمہ, ضرب, نوبت, ٹنکار, ٹھیس

ٹکور english meaning

a hot cloth applied to an afflicted part; a cataplasmpoulticesense or faculty of seeing; sightfomentationsimple proportionsound of drum

شاعری

  • اس پر لگا ٹکور تعجب سے پھر شتاب
    کہتا روئی بھری ہے بہت اس میں داب داب
  • اس پر لگا ٹکور تعجب سے پھر شتاب
    کہتا روئی بھری ہے بہت اس میں داب داب

محاورات

  • ٹہل نہ ٹکوری لاؤ مجوری موری

Related Words of "ٹکور":