ٹھہر کے معنی
ٹھہر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ٹَھَہر (فتحہ ٹھ مجہول) }
تفصیلات
١ - ٹھہراؤ، قیام، سکون۔, m["دیکھئیے: ٹھیراؤ"]
اسم
اسم نکرہ
ٹھہر کے معنی
١ - ٹھہراؤ، قیام، سکون۔
ٹھہر کے جملے اور مرکبات
ٹھہر ٹھہر کر
ٹھہر english meaning
haltpermanenceproofrentsettlementstop
شاعری
- عشق ہمارے خیال پڑا ہے خواب گیا آرام گیا
جی کا جانا ٹھہر رہا ہے صبح گیا یا شام گیا - تھکی تھکی سی فضائیں‘ بُجھے بُجھے تارے
بڑی اُداس گھڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ - ذرا ٹھہر کہ کسی گل فروش کے یاں سے
میں چند ہار خریدوں اُداس گھر کے لئے - عروسِ شام ابھی گیسوؤں کے سائے میں
کنیز بن کے کھڑی ہے‘ ذرا ٹھہر جاؤ - قریب موت کھڑی ہے‘ ذرا ٹھہر جاؤ
قضا سے آنکھ لڑی ہے‘ ذرا ٹھہر جاؤ - نہال کرگیا مجھ کو ٹھہر کے رات کی رات
وہ میہماں تھا مگر میرا میزبان نکلا - ٹھہر گیا ترے رخ پر میری نظر بن کر
وہ خیال اک خیال جو لفظ و بیاں میں ڈھل نہ سکا - ٹھہر گیا تھا وہ مجھ میں بس ایک پل کے لئے
پھر اس کے بعد کوئی دھوپ تھی نہ سایا تھا - جانے والے کو نہ روکو کہ بھرم رہ جائے
تم پکارو بھی تو کب اس کو ٹھہر جانا ہے - جس راہ سے اُٹھا ہوں‘ وہیں بیٹھ جاؤں گا
میں کارواں کی گردِ سفر ہوں‘ ذرا ٹھہر
محاورات
- آندھی تھمنا یا ٹھہرنا
- آنکھ نہ ٹھہرنا
- امتحان میں پورا اترنا یا ٹھہرنا
- بات ٹھہرنا
- پاؤں میدان میں نہ ٹھہرنا
- تلوار کی آنچ کے سامنے کوئی برلا ہی ٹھہرتا ہے
- چکنے گھڑے پر بوند نہیں ٹھہرتی
- دل ٹھہرالینا۔ ٹھہرنا
- ذرا بات کی بات ٹھہرو
- زمین کا پانو کے نیچے نہ ٹھہرنا