پائیں کے معنی
پائیں کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پا + اِیں }
تفصیلات
iفارسی میں اسم |پا| کے ساتھ فارسی لاحقۂ نسبت |ئیں| ملنے سے |پائیں| بنا۔ فارسی سے اردو میں داخل ہوا۔ سب سے پہلے ١٦٤٩ء میں "خاورنامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پاؤں کی طرف","دیکھئے: پا"]
اسم
اسم ظرف مکاں ( مذکر - واحد ), صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
پائیں کے معنی
["\"کودنے سے جسم کا حصہ پائیں یعنی پاؤں جذب زمین سے یک بیک ساکن ہو جاتا ہے۔\" (١٩٢١ء، القمر، ٣)","\"صدر کے مقابل پائیں سمت میں مسند تکیہ لگتا تھا۔\" (١٨٩٦ء، سیرتِ فریدیہ، سرسید، ٤٢)"]
[" صحبتوں میں تکیہ و مسند کا آئیں کچھ نہ تھا مجلسوں میں امتیاز صدر و پائیں کچھ نہ تھا (١٩٠٥ء، کلیات نظم حالی، ٥٢:٢)"]
پائیں کے جملے اور مرکبات
پائیں باغ, پائیں سرخ
پائیں english meaning
a gonga nail or a spikea pega pina small metal bell generally of brass or copperan ornament worn in the nosebeneathbosslowerpimplethe bottomthe core of a boilthe lower partunderwedge
شاعری
- جو ابتدائے سفر میں دیئے بجھا بیٹھیں
وہ بدنصیب کسی کا سُراغ کیا پائیں - عمر بھر جلنے کا اتنا تو صلہ پائیں گے ہم
بجھتے بجھتے چند شمعیں تو جلا جائیں گے ہم - ہم ہیں ٹھکرائے ہوئے اپنی تمناؤں کے
اک نظر پائیں تو افسانہ بنالیتے ہیں - فروغ پائیں جہاں میں نہ کیوں یہ ذیشاں پانچ
کہ پانچ وقت عبادت اور اس کے ارکاں پانچ - کوئی بے تہ گو نہ جانے میری قدر
پائیں ہے پائیں آخر صدر صدر - سماچلے تھے جو ساقی کی آنکھ میں کم ظرف
شراب خانے میں کیا کیا حقار تیں پائیں - تاک کے ساے میں آکر بیٹھ پائیں باغ میں
بلبلیں ہیں سن کے انشا تیری آہٹ بولتیں - کی ہے حرکت خلاف آئیں
پتھر کا ہو نصف جسم پائیں - تیغوں سے قاتلوں کی اماں پائیں کس طرح
حال اب نہیں فرس سے اتر آئیں کس طرح - بار پائیں ہم اس کی محفل میں
یہ تو قع کہاں نصیبوں سے
محاورات
- آدھی بات سن پائیں تو ایک ایک کی چار چار دل سے بنائیں
- اپنے خدا سے پائے / پائیں
- ایک کرے دس بھریں (پائیں)
- بڑبک ایک گئے بڑگاؤں۔ ڈیرا پائیں اونچے تھاؤں بہے بیاڑ (آندھی چلی) آڑ نہیں پادیں پھٹے گانڑ ملار گانویں
- جن پائیں پنہی نہیں انہیں دیت گجراج۔ بگھ دیتے بیکھا ملے صاحب گریب نواج