پانی کے معنی

پانی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ پا + نی }

تفصیلات

iسنسکرت میں اصل تلفظ پانی ین کے ساتھ رائج تھا۔ اردو میں داخل ہوا اور پانی استعمال ہونا شروع ہوا۔ ١٥٨٢ء میں "کلمۃ الحقائق" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(صفت) پتلا","(عو) ٹھنڈا","اربعہ عناصر کے ایک عنصر کا نام","تخم بند","کم زور"]

پانیین پانی

اسم

اسم نکرہ ( مذکر )

اقسام اسم

  • جمع غیر ندائی : پانِیوں[پا + نِیوں (و مجہول)]

پانی کے معنی

١ - آب، جل، قدیم تصور کے مطابق اربعہ عناصر میں سے ایک عنصر جو جدید سائنس کے مطابق آکسیجن اور ہائیڈروجن کا سیال مرکب ہے، H2O

"ہر ملک اور قوم نے جنگ پر روپیہ پانی کی طرح بہایا تھا"۔ (١٩٥٣ء، امن کے منصوبے، آغا اشرف، ٥٧)

٢ - [ کنایۃ ] شراب۔

 روزہ کیا رکھیں وہ مے خوار جو مے خانے میں پانی پی پی کے شب و روز گزر کرتے ہیں

٣ - بارش، مینھ۔

دنیا میں سب سے زیادہ پانی کہاں پڑتا ہے۔ (١٩٦٣ء، آفت کا ٹکڑا، ١٢٨)

٤ - عرق، افشردہ۔

"دو گلٹ کے پیالے اور کلون کے پانی کی دو شیشیاں" (نیپولین اعظم، ٣٧٣:٥)

٥ - پسینہ۔(نوراللغات، 19:2)

 تپتے بن میں رہے پیاسے تو یہ سوکھا پانی بچے روئے بھی تو آنکھوں سے نہ نکلا پانی (١٩٥١ء، آرزو (مہذب اللغات ٤٨٦:٢))

٦ - [ مجازا ] آنسو۔

"اس کی آنکھوں میں ذرا پانی نہیں" (فرہنگ آصفیہ)

٧ - شرم و حیا۔ (آنکھوں کی نسبت سے)

 ظفر تج گھر ہے چاکر ہوا و ندیاں کی صف پہ تو ور ہے بہے طوفان کا لہر ہو تری شمشیر کا پانی  نہ ہوا سبط پیمبر کو میسر پانی آہ اے تیغ ترے منہ پہ ہے کیونکر پانی (١٦٧٨ء، کلیات، غواصی، ٩٧)(١٩٠٦ء، گلزار بادشاہ، ٦٣)

٨ - (تلوار وغیرہ) کی دھار، تیزی، کاٹ

"اس پر . سونے کا پانی چڑھایا تھا" (١٩٤٠ء، ہم اور وہ، ٤٣)

٩ - ملمع۔ (سونے یا چاندی وغیرہ کے ساتھ)

"پانی کھیت کا اچھا جانور" (١٨٩٥ء، فرہنگ آصفیہ، ٤٨١:١)

١٠ - اصل نسل

"دلیر دھونکل! دکھاؤں تجھ کو کہ مجھ میں ہے کس قدر پانی" (١٩٠١ء، عشق و عاشقی کا گنجینہ، ٨)

١١ - حوصلہ و ہمت، طاقت، بل بوتہ۔

"آبلہ ٹوٹ گیا اور پانی نکل گیا" (١٩٢٦ء، نوراللغات، ١٩:٢)

١٢ - رطوبت، تری۔

"رکھو برابر لڑائ کو دونوں ہوا میں بھرے ہوئے ہیں، پانی ان کا کون کرے" (١٨٧٩ء، بوستانِ خیال، ٢٥٦)

١٣ - مرغوں کی لڑائ کا درمیانی وقفہ(ان کے تازہ دم ہونے کے لیے)

آج . ماشاء اللہ سے چشم بد دور ساتواں پانی تھا۔ (١٩٥٤ء، اپنی موج میں، ٢٦)

١٤ - مرغ کی لڑائ، مرغوں کا گھڑی بھر مقابلہ، کشتی۔

"خاوند کے پانی . کا جمع ہونا، زانی کے پانی کے ساتھ ایک رحم میں کیسے درست ہو گا"۔ (١٨٦٦ء، تہذیب الایمان (ترجمہ) ٧٤)

١٥ - [ معیوب ] نطفہ، معنی۔

اب پانی پڑنے لگا ہے یعنی جوان ہو چلی ہے۔ (ماخوذ : فرہنگ آصفیہ، ٤٨١:١)

١٦ - دودھ (عورتوں کے لیے)

"گوشت کو دھو کر . یخنی پکانے کو رکھیں جب گوشت گل جائے تو اتار لیں اور گوشت کو الگ کر لیں۔ پانی کو الگ کسی برتن میں نکال کر رکھیں"۔

١٧ - آب و تاب، چمک دمک، رونق، تازگیماخوذ: جامع اللغات، 19:2

"یہ آم پانی نکلا" (١٩٢٦ء، نوراللغات، ١٩،٢)

١٨ - [ پتنگ بازی ] وہ کنکوا جو تناؤ پر نہ ہو اور پیٹا چھوڑ دے۔(فرہنگ آصفیہ، 281:1)

"چائے پانی بن چکی ہے"۔ (مرتب)

١٩ - یخنی۔

 ہر بحر میں دریا کی روانی نظر آئے پتھر کا بھی مضموں ہو تو پانی نظر آئے (١٨٧٥ء، مراثی، مونس، ١٢١:٣)

٢٠ - بدمزہ، پھیکا ہونے کی کیفیت یا حالت۔

٢١ - ٹھنڈا یا سرد ہونے کی حالت یا کیفیت۔

٢٢ - آسان یا سہل ہونے کی کیفیت

٢٣ - چلن، شہرت، عزتجامع اللغات، 19:2

پانی کے مترادف

جل

آب, آنسو, اشک, باراں, بارش, پتلا, جل, دمع, دھات, دیرج, رطوبت, رقیق, سنی, سیل, سینہ, لطفہ, ماء, نمی, نیر, واٹر

پانی کے جملے اور مرکبات

پانی کا نقش, پانی کا نکاس, پانی کا سانپ, پانی پی کر, پانی پانی, پانی کی چادر, پانی کے مول, پانی میں, پانی بیل, پانی دیوا, پانی کا بال, پانی کا شباب

پانی english meaning

Watercreditlustremodestypolishreputationsense of shamethin or densetool boxvery dilutewaterwatery

شاعری

  • دھو مُنھ ہزار پانی سے سو بار پڑھ درود
    تب نام لے تو اس چمنستان کے پھول کا
  • اجزا بدن کے جتنے تھے‘ پانی ہو بہ گئے
    آخر گُدازِ عشق نے ہم کو بہا دیا
  • نمود کرکے وہیں بحر غم میں بیٹھ گیا
    کہے تو میر بھی اک بُلبلا تھا پانی کا
  • کیا پانی کے مول آکر مالک نے گہر بیچا
    ہے سخت گراں سستا یوسف کا بکا جانا
  • گلبرگ ہی کچھ تنہا پانی نہیں خجلت سے
    جنبش سے ترے لب کی یاقوت بھی تر ایا
  • گدازِ عاشقی کا میر کے شب ذکر آیا تھا
    جو دیکھا شمع مجلس کو تو پانی ہوگئی گھل کر
  • کبھو جو آنکھ سے چلتے ہیں آنسو
    تو پھر جاتا ہے پانی سب زمین پر
  • شست شو کا اُس کے پانی جمع ہوکر مہ بنا
    اور مُنہ دھونے کے چھینٹوں سے ستارے دیکھئے
  • تشنہ لب مرگئے ترے عاشق
    نہ ملی ایک بوند پانی کی
  • لگا آگ پانی کو دوڑے ہے تو
    یہ گرمی تری اس شرارت کے بعد

محاورات

  • (منہ میں) پانی بھر آنا
  • آب آب کر مر گئے سرھانے دھرا رہا پانی
  • آب آب کرکے مرگئے‘ سرہانے دھرا رہا پانی
  • آبرو پانی ہونا
  • آبرو پر پانی پڑ جانا یا پھر جانا
  • آبرو پر پانی پھیر دینا
  • آپ (سے) ملے سو دودھ برابر مانگ ملے سو پانی
  • آپ ملے سو دودھ برابر مانگ ملے سو پانی۔ کہے کبیر وہ رکت برابر جا میں اینچا تانی
  • آپ کا پانی دیکھ لیا
  • آج کل شیر بکری ایک گھاٹ پانی پیتے ہیں

Related Words of "پانی":