اسی کے معنی
اسی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اِسی }{ اُسی }
تفصیلات
iسنسکرت زبان کے لفظ |اِدم| سے ماخوذ |اِس| اور سنسکرت ہی کے لفظ |ہی| کا مرکب اور اس سے مخفف ہے۔ ہی بطور لاحقہ مخصیص استعمال کیا گیا ہے۔ ١٤٣٥ء کو مثنوی |کدم راو پدم راو" میں مستعمل ملتا ہے۔, iسنسکرت زبان کے لفظ |تَسْیَ| جوکہ وہ کی اضافی حالت ہے، سے ماخوذ لفظ |اس| کے ساتھ |ہی| بطور لاحقۂ تخصیص لگایا گیا ہے۔ اردو میں ١٧٣١ء کو جعفرز ٹلی کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(ہندسوں میں) ٨٠","٫اس، اور ٫ہی، کا مخفف","اس ہی کا مخفف","اِس، اور ہی کا مخفف","بیس کم سو","بیس کم سو ٨٠","چار بیسی","ستر اور دس کا مجموعہ"]
اِس اِسیاُس اُسی
اسم
اسم اشارہ قریب, اسم اشار بعید
اقسام اسم
- جمع : اِنھی[اِنھی]
- جمع غیر ندائی : اِنھوں[اِنھوں (و مجہول)]
- جمع : اِنْہی[اِن + نی]
- جمع غیر ندائی : اُنھوں[اُنھوں (و مجہول)]
اسی کے معنی
اسی وقوف سے حاصل ہے معرفت ہم کو اسی شعور سے ہے درک ہر صفت ہم کو (١٩٣٢ء، بے نظیر، کلام بے نظیر، ٢٧٥)
|بیٹے کا دل اسی میں لگا رہا، مارے خوشی کے وہ رات بھر سویا بھی نہیں۔" (١٩٤٥ء، الف لیلہ و لیلہ، ٧٩:٦)
اسی کے جملے اور مرکبات
اسی سے, اسی پاؤں, اسی قدم, اسی منہ سے
اسی english meaning
this verythat verya secretEightyits own PRON. that very [~ اس us + ہی ]its own PRON. this verythat very [~ اس us + ہی ]that very [~اس us + ہی]to give a cluewolf
شاعری
- خط و کتابت لکھنا اُس کو ترک کیا تھا اسی لیے
حسرو سے ٹپکا لوہو اب جو کچھ ارقام کیا - اب جھمکی اُس کی تم نے دیکھی کبھو جو یارو
برسوں تلک اسی میں پھر دل سدا رہے گا - غافل تھے ہم احوالِ دل خستہ سے اپنے
وہ گنج اسی کنج خرابی میں نہاں تھا - یہ فن عشق ہے آوے اسی طنیت میں جس کی ہو
یہ دولت خانہ ہے اس کا وہ جب چاہے چلا آوئے - ساتھ ہو اک بیکسی کے عالم ہستی کے بیچ
بار خواہ خوں ہے میرا گو اسی بستی کے بیچ - اسی تقریب اُس گلی میں رہے
منتیں ہیں شکستہ پائی کی!! - اسی سے دُور رہا اصل مدعا جو تھا!
گئی یہ عمر عزیز آہ رایگاں میری - دیا دکھائی مجھے تو اسی کا جلوہ میر
پڑی جہان میں جاکر نظر جہاں میری - اسی سبب سے تجھے ہم نظر نہیں آتے
یہ تیرے گرد جو اک روشنی کا ہالہ ہے - ڈھونڈنے جس میں زندگی نکلی
وہ اسی شخص کی گلی نکلی
محاورات
- آگے سے اسی طرح ہوتی آتی ہے
- اتنا پکا کہ باسی تھکا
- اداسی (١) برسنا
- اداسی (١) پھیلنا
- اداسی (١) چھانا
- اداسی چھا جانا یا چھانا
- اداسی چھانا
- اداسی چھانا (یا برسنا)
- اس کی ٹانگیں اسی کے گلے میں
- اسی برس کا جھڈو (- برس کی عمر) نام میاں معصوم