پانی کا بلبلا

{ پا + نی + کا + بُل + بُلا }

تفصیلات

iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم |پانی| کے ساتھ حرف اضافت |کا| لگا کر سنسکرت اسم |بلبلا| لگانے سے مرکب |پانی کا بلبلا| اردو میں بطور اسم اور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٠٥ء کو "یادگار داغ" میں مستعمل ملتا ہے۔

[""]

اسم

صفت ذاتی ( واحد ), اسم مجرد ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • ["واحد غیر ندائی : پانی کے بُلْبُلے[پا + نی + کے + بُل + بُلے]","جمع : پانی کے بُلْبُلے[پا + نی + کے + بُل + بُلے]","جمع غیر ندائی : پانی کے بُلْبُلوں[پا + نی + کے + بُل + بُلوں (و مجہول)]"]

پانی کا بلبلا کے معنی

["١ - فانی، جلد فنا ہو جانے والا، فنا پذیر۔"]

[" کیا بھروسا ہے زندگانی کا آدمی بلبلا ہے پانی کا (فرہنگ آصفیہ، ٣٧٢:١)"]

["١ - حباب"]

[" دل کی شورش ہوتے ہوتے ہو گی کم آبلہ کیا بلبلا پانی کا ہے (١٩٠٥ء، یادگار داغ، ١٧٤)"]