پردیس کے معنی
پردیس کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پُر + دیس (ی مجہول) }
تفصیلات
١ - وطن کی ضد، اجنبی ملک؛ غربت۔, m["بلاد الغربت","بیگانہ ملک","پر شہر","دوسرا ملک","دیارِ غریب","دیارِ غیر","غیر ملک","غیر وطن","ملک غیر","وہ ملک جہاں کوئی شخص باشندہ نہ ہو"]
اسم
اسم نکرہ
پردیس کے معنی
١ - وطن کی ضد، اجنبی ملک؛ غربت۔
پردیس english meaning
amblingfleetforeign country
شاعری
- پیا بن ہے پردیس بھاری منجے
تری بات کا تیر کاری منجے - گیا آسوج کا تک مانی آیا
سلو نے شام کوں پردیس بھایا - ہاے پردیس میں مادر سے یہ اب چھٹیں گے
جن سے آغوش ہے آباد وہ گھر لوٹیں گے - پھرا کر اپس کے سوا اس بھیس کوں
بوسٹ دیس چل جائیں پردیس کوں - پھرا کر اپس کے سو اس بھیس کوں
یوسٹ دیس چل جائیں پردیس کوں - پردیس میں کیونکر انہیں دشمن سے اماں ہو
جن بچوں کے سر پر نہ تو باہا ہو نہ ماں ہو - پردیس میں ہونا تھا انہیں خاک کا پیوند
جو مرضی حق ہم ہیں بہر حال رضا مند - کیے تو خرابی اونادیک شک
سو پردیس پکڑے تھی چپ باوبھک - پردیس میں دنیا سے مجھے کھوؤگے بچَو
تڑپوں گی میں اور قبر میں تم سوؤ گے بَچو - پھر اکر اپس کے سو اِس بھیس کوں
پوسٹ دیس چلی جائیں پردیس کوں
محاورات
- باسی پھولوں میں باس نہیں پردیسی بالم تیری آس نہیں۔ باسی گلوں میں باس نہیں دور گئے کی آس نہیں
- پرایا دل پردیس برابر
- پردیس چھانا یا سہنا
- پردیسی بلم تیری آس نہیں۔ باسی پھولوں میں باس نہیں
- پردیسی کا جی آدھا ہوتا ہے
- پردیسی کی پیت کو سب کا من للچائے۔ دوئی بات کا کھوٹ ہے رہے نہ سنگ لے جائے
- پیٹ کے واسطے پردیس جاتے ہیں
- جس کے کارن جوگ بھئی وہ سیاں پردیس
- جے پوت پردیسی بھیلے دیو پتر سب سے گھیلے
- دیس چوری پردیس بھکشا