پچھلے کے معنی
پچھلے کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پِچْھ + لے }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم |پچھلا|کی محرفہ شکل |پچھلے| اردو میں بطور اسم |صفت| اور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٩١١ء کو "قصہ مہر افروز" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آباو اجداد","جیسے اگلے پیچھے"]
پِچْھلا پِچْھلے
اسم
صفت ذاتی ( واحد ), اسم ظرف زمان ( مذکر - واحد ), متعلق فعل
پچھلے کے معنی
[" کہ پچھلے کی ٹھنڈک سے شبنم پڑی ہے عجب یہ سماں ہے عجب یہ گھڑی ہے (١٩١١ء، کلیات اسمٰعیل، ١١٨)"]
["\"پچھلے کی توپ دھن سے چلی، گلوریاں تھوک تھوک، منجن مل کے خوب کلی غرارہ کر کے منہ صاف کیا۔\" (١٩١١ء، قصۂ مہر افروز، ١٨)"]
["\"صدر کے ہر دو جانب اگلے اور پچھلے بغلی خطوط کھینچے جاتے ہیں۔\" (١٩٣٤ء، امشائیات، ٣٧٥)"]
پچھلے کے جملے اور مرکبات
پچھلے پہر, پچھلے دن
پچھلے english meaning
Ancestorfit for the poorhumblehumblylike a poor person
شاعری
- رات کے پچھلے پہر جب ڈوبنے لگتا ہے چاند
لوٹ جاتا ہے تری دہلیز سے سایہ کوئی - اب کے بھی ہے، جمی ہوئی ،آنکھوں کے سامنے
خوابوں کی ایک دُھند جو پچھلے برس میں تھی - یہ پُل ہے یہاں پھول کہاں، پچھلے برس کے
ہے دن تو وہی دوست، مگر اور ہے پانی - رات کے پچھلے پہر تاروں میں
ایک ہنگامہ مچا رہتا ہے - وہ اب وہاں ہے جہاں راستے نہیں جاتے
میں جس کے ساتھ یہاں پچھلے سال آیا تھا - کوٹھے پہ جو تھا پچھلے پہر چور کا اک شور
دیکھا تو پڑوسن کا موا آنکھ لگا تھا - دکھ پچھلے کی بات نہ کیجیے
ہنس ہنس شہ گل دیجیے یا نہاں - ہوا کچھ اور ہی یاں بندھ رہی ہے دور نہیں
جو پچھلے پاؤں گلی سے تری صبا پھر جائے - پرملو ناچ ساتھ تھا سنگیت
کوئی گاتی تھی پچھلے وقت کا گیت - حکایت ہے ابھی پچھلے دنوں کی
کوئی لڑکی تھی ننھی کامنی سی
محاورات
- اگلا کرے پچھلے پر آوے
- اگلے بھئے (ہوئے) پچھلے، پچھلے ہوئے پر دھان
- اگلے پانی پچھلے کیچ
- اگلے نے کیا پچھلے پر آئی
- اگلے کو گھاس نہ پچھلے کو پانی
- اگلے ہوئے پچھلے ۔ پچھلے ہوئے پردھان
- پچھلے پائوں پھرنا
- پچھلے پاؤں پھرنا (یا پھر آنا)
- پچھلے پاؤں پھرنا یا ہٹنا
- پچھلے پاؤں کھسکنا