پھانسنا کے معنی
پھانسنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پھانْس (ن مغنونہ) + نا }
تفصیلات
iسنسکرت میں لفظ |سپرش + آپ| سے اردو میں ماخوذ |پھانس| کے ساتھ اردو قاعدے کے تحت علامتِ مصدر |نا| ملنے سے |پھانسنا| بنا۔ اردو میں بطور مصدر استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٤٥ء کو "احوال الانبیا" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["الزام لگانا","بس میں کرنا","پیچ میں لانا","جال میں پھنسانا","داؤں کرنا","فریب میں لانا","قابو میں لانا","گرفتار کرنا","لوٹا یا ڈول کوئیں میں لٹکانا","ڈول لوٹے وغیرہ کو رسی کے حلقے سے باندھ دینا"]
سپرش+آپِ پھانْسْنا
اسم
فعل متعدی
پھانسنا کے معنی
"اگر حرام و حلال کوئی بحث نہ رکھتا ہو . کسی مالدار عورت کو پھانسنے کی فکر کرے۔" (١٩٠٠ء، شریف زادہ، ٨١)
ہزاروں تجربوں کے بعد اب یہ عقل آئی ہے کسے تھپکے کسے گھرکے کسے چھوڑے کسے پھانسے (١٩٤٧ء، سرود و خروش، ١٠٢)
عورتوں کو وہ پھانس لاتے تھے ہاتھ لوگوں کے بیچ دیتے تھے (١٩٣٦ء، جگ بیتی، ٩)
پھانسا اس شیخ پرانے نے انہیں جل دے کر اس نے جب ان کو بلایا تو کہا مان لیا (١٨٦٨ء، تہذیب الایمان، ٢٦٦)
پھانسنا english meaning
involveensnarecatchentrapto choketo entrapto noose
محاورات
- الو پھانسنا
- اڑتی چڑیا پھانسنا
- جال میں پھانسنا (یا پھنسانا)
- ڈول پھانسنا یا ڈالنا