پھسل کے معنی
پھسل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پِھسَل }
تفصیلات
١ - پھسلنا سے (تراکیب میں مستعمل)۔, m["پھسلنا","پھسلنا کا امر"]
اسم
اسم نکرہ
پھسل کے معنی
١ - پھسلنا سے (تراکیب میں مستعمل)۔
پھسل کے جملے اور مرکبات
پھسدل بنڈا, پھسل کواڑی
پھسل english meaning
GlideSlideto be delighted
شاعری
- یہ ہے پالغز طامعان حریص
اکثر اس دیکھ کر گئے ہیں پھسل - اس قدر ہے صفا ترے مکھ پر
کہ گیا ہے نگاہ کا پاؤں پھسل - کہتے ہیں یارو دوڑ جلدی سے ہاے ہاے
پاکھے پچھیت سو گئے چھپر پھسل پڑا - سٹیا جا کے اس خم پو جوں ہات اول
سو گئے گنٹ نے بات دونوں پھسل - نہ پہنچے مجھ تلک ناصح پھسل جاوے میرے آگے
ہوا ہے گرد غم اور اشک حسرت کا ایتا چہلا - کیا بیٹھے چھت کو روتے ہو تم اے میاں یہاں
واں چھت لگن کا آپ کے سب گھر پھسل پڑا - پھسل کیونکر نہ جاوے دل بھلا ایسے پہ اے یارو
کہ وہاں ٹپکا پڑے ہے جوبطن ایسی گد گداہٹ ہے - گال اس کے نرم نازک ایسے ہنوار ہیں جو
سنبھال اپس نسک واں نظراں پھسل پڑے ہیں - یہ ہے پا نغز طامعان و حریص
اکثر اس دیکھ ر گئے ہیں پھسل - کیا کوئی کوچہ جاناں سے نکل جائے کہیں
وہ طبیعت نہیں اپنی جو پھسل جائے کہیں
محاورات
- اس پر سے نگاہ کا قدم پھسلتا ہے
- باتوں میں پھسلانا یا پھنسانا
- پائے نگاہ (نظر) کا پھسلنا
- پھسل پڑنا یا جانا
- پھسلا کے لے جانا
- پھسلانے میں آنا
- جس کا چکنا دیکھا پھسل پڑے
- چکنا دیکھ پھسل پڑے
- چکنا گھڑا بوند پڑی اور ڈھل (پھسل) گئی
- حاکم کے مارے اور کیچڑ کے پھسلے کا کس نے برا منایا ہے