پہاڑ کے معنی
پہاڑ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پَہاڑ }
تفصیلات
iسنسکرت زبان میں دو الفاظ کا مجموعہ |پراگ| اور |ہار|۔ اردو میں |پہاڑ| مستعمل ہوا۔ ١٦٥٧ء میں "گلشن عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پھتروں کے بہت اونچے اونچے ٹیلے جو پر بہت جگہ پائے جاتے ہیں","تکلیف دہ","دشوار یا مشکل چیز","کوئی سخت بھاری یا بڑی چیز"]
اسم
صفت ذاتی, اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- ["جمع غیر ندائی : پَہاڑوں[پَہا + ڑوں (و مجہول)]"]
پہاڑ کے معنی
["\"مجھے تو اس بغیر کل نہ پڑتی تھی، ایک دم پہاڑ تھا\" (١٨٠٢ء، باغ و بہار، میرا من، ٥٠)","مژگاں سے میرے پوچھ شب غم کا طول و عرض تھا اک پہاڑ تنکے کی اوجھل تمام رات (١٨٢٦ء، دیوان، معروف، ٤٦)"," غرق بحر غم و اندوہ رہا میں دن بھر اور پہاڑ ایسا وہ دن تھا نہ ہوتا تھا تمام (١٨٢٦ء، کلیات، رعب، ٢٦٦)"," اس گفتگو سے آہ مرا دل پہاڑ تھا کہتی تھی گو پدر نہیں بھائی ہے شیر سا (١٨٧٥ء، دفتر ماتم، دبیر، ٥٣:٧)","\"حنین کی لڑائی میں جو غنیمت بہت ہاتھ آئی، اس نے تعجب کیا اور آپۖ نے ایک پہاڑ غنیمت کا اسے بخش دیا\"۔ (١٨٩٠ء، تذکرۃ الکرام، ٥٤)"]
["\"درندوں کے خوف و خطر سے ٹیلوں اور پہاڑوں میں پناہ لیتے\"۔ (١٨١٠ء، اخوان الصفا، ٥)","\"ڈاکٹر صاحب نے ایک مہینے بعد عینک تجویز کرنے کے لیے پہاڑ پر بلایا ہے\" (١٩٠٧ء، مکتوبات حالی، ٤٠٠:٢)"]
پہاڑ کے مترادف
جبل, پربت
بڑا, پتھر, پربت, جبل, جدوبھر, چٹان, دشوار, ردہ, سخت, طور, غر, لمبا, ماؤنٹین, مشکل, ناگوار, وزنی, کوہ, کہسار
پہاڑ کے جملے اور مرکبات
پہاڑ کا پہاڑ, پہاڑ کا دامن, پہاڑ کی دھار
پہاڑ english meaning
A mountainany difficult taskanything very large or hugeattentiveAttentive, turning towardsbound toconsecutivefavouringhard and stronghillhill anything very large or hugeintentmountainpropitiousrange of mountainsrecurringsuccessivetedious and burdensome
شاعری
- کس پہاڑ میں جوں کوہ کن سراب ماریں
خیال ہم کو بھی ہے اپنی بخت آزمائی کا - غالب کو دیوے قوتِ دل اس ضعیف کو
تنکے کو جو دکھاوے ہے پل میں پہاڑ کر - میرا تمام فن ‘ مِری کاوش مِرا ریاض
اِک ناتمام گیت کے مصرعے ہیں جن کے بیچ
معنی کا ربط ہے نہ کسی قافیے کا میل
انجام جس کے طے نہ ہُوا ہو‘ اِک ایسا کھیل!
مری متاع‘ بس یہی جادُو ہے عشق کا
سیکھا ہے جس کو میں نے بڑی مشکلوں کے ساتھ
لیکن یہ سحرِ عشق کا تحفہ عجیب ہے
کھلتا نہیں ہے کچھ کہ حقیقت میں کیا ہے یہ!
تقدیر کی عطا ہے یا کوئی سزا ہے یہ!
کس سے کہیں اے جاں کہ یہ قصہ عجیب ہے
کہنے کو یوں تو عشق کا جادو ہے میرے پاس
پر میرے دِل کے واسطے اتنا ہے اس کا بوجھ
سینے سے اِک پہاڑ سا‘ ہٹتا نہیں ہے یہ
لیکن اثر کے باب میں ہلکا ہے اس قدر
تجھ پر اگر چلاؤں تو چلتا نہیں ہے یہ!! - کالا جادُو
میرا تمام فن‘ مِری کاوش‘ مِرا ریاض
اِک ناتمام گیت کے مِصرعے ہیں جن کے بیچ
معنی کا ربط ہے نہ کسی قافیے کا میل
انجام جس کا طے نہ ہُوا ہو‘ اِک ایسا کھیل!
مری متاع‘ بس یہی جادُو ہے عشق کا
سیکھا ہے جس کو میں نے بڑی مشکلوں کے ساتھ
لیکن یہ سحرِ عشق کا تحفہ عجیب ہے
کھلتا نہیں ہے کچھ کہ حقیقت میں کیا ہے یہ!
تقدیر کی عطا ہے یا کوئی سَزا ہے یہ!
کس سے کہیں اے جاں کہ یہ قصّہ عجیب ہے
کہنے کو یوں تو عشق کا جادُو ہے میرے پاس
پر میرے دل کے واسطے اتنا ہے اِس کا بوجھ
سینے سے اِک پہاڑ سا‘ ہٹتا نہیں ہے یہ
لیکن اَثر کے باب میں ہلکا ہے اِس قدر
تجھ پر اگر چلاؤں تو چلتا نہیں ہے یہ!! - پھر آج کیسے کٹے گی پہاڑ جیسی رات
گزرگیا ہے یہی بات سوچتے ہوئے دن - نجانے اَب کے برس کھیتیوں پہ کیا گزُرے!
کئی پہاڑ کھڑے ہیں گھٹا کے رستے میں - میں وہ پہاڑ ہوں جو کٹ رہا ہے پانی سے
یہ دل نہیں ہے میرے آنسوؤں کا جھرنا ہے - گلے سے لگ جاؤآکے صاحب مرے تمہارے بگاڑ کیا ہے
کہاں کی ٹٹی پہاڑ کیسا بتاؤ صاحب یہ آڑ کیا ہے - جب ایسا بھائی ظلم کی تیغوں میں آڑہو
پھر کس طرح نہ بھائی کی چھاتی پہاڑ ہو - غل تھا یہاں پہاڑ بھی پانی کا بوٹ ہے
موجد ہیں جس کے عقدہ کشا یہ وہ چوٹ ہے
محاورات
- آدمی اپنے مطلب کے لئے پہاڑ کے کنکر ڈھوتا ہے
- آدمی مال کے لئے سر پر پہاڑ اٹھاتا ہے
- آنکھ (اوٹ) اوجھل پہاڑ اوجھل (اوٹ)
- آنکھ اوجھل پہاڑ اوجھل
- آنکھ اوجھل‘ پہاڑ اوجھل
- اس پر مصیبت کا پہاڑ ٹوٹ پڑا
- الٹی گنگا پہاڑ کو چلی
- الٹے بانس بریلی۔ الٹے بانس پہاڑ چڑھے
- اونٹ جب تک پہاڑ کے نیچے نہ آئے کسی کو اپنے سے اونچا نہیں سمجھتا یا جانتا ہے مجھ سا کوئی نہیں۔ اونٹ جب پہاڑ کے نیچے آتا ہے تب آپ کو سمجھتا ہے
- اونٹ جب پہاڑ کے نیچے آتا ہے تو آپ کو سمجھتا ہے / تو بلبلانا بھول جاتا ہے