چتر کے معنی
چتر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ چَتُر }
تفصیلات
iاصلاً یہ سنسکرت زبان کا لفظ ہے اور اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی مستعمل ہے ١٥٩٩ء میں "کتاب تورس" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک قسم کا گول ٹبکا ماتھے پر","ایک قسم کی بڑی چھتری جو بادشاہوں اور راجاؤں کی سر پر رہتی ہے","بدلنے والا","حیران کرنے والا","دھبے دار","رنگ برنگی","عجب واقعہ","مختلف قسم کا","کئی قسم کا","کم زیادہ ہونے والا"]
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : چَتُروں[چَتُروں (و مجہول)]
چتر کے معنی
"مگر اس سن میں وہ . دنیا بھر کا چتر، بلا کا چالاک، ایک ہی چلتا پرزہ تھا" (١٩٠٠ء، خورشید بہو، ٨٩)
چتر کے جملے اور مرکبات
چتر چالاکی, چتر پن, چتر گنی, چتر گیان
چتر english meaning
(dial.) look(dial.) Picture(of court) be held(of people) gather at saints shrine, etc.An umbrellabe adjustedbe correctedbe mendedbe put in orderbe rectifiedbe repairedbe set rightclevercunninggarden umbrellaingeniouspaintingparasolpicturesagaciousshrewdskilfulslysmall raintricksterumbrellaview ; view sightWise
شاعری
- خورشید مبیں چتر زری ماہ اگرداں
ماں آسیا کا فخر مگر آسیہ گرداں - نہ کر غرور تو منعم کہ دم میں مثل حباب
یاد جاتے میں دیکھاہے چتر شاہی کا - وہ چتر شہی کی جگمگاہٹ
وہ برق نگاہ کی تلملا ہٹ - تیرا چتر خدا نہ کرے جو چتازے کوئی
تیرا ا چتر چترنے تھے ہوگا چتر غلیظ - جم بہار عمر تج ہے پھر کہ آگا باغ میں
چتر پھل کا کھلک رنگین مرغ خوشخواں غم نہ کھا - چتارا چتر گنونتا خوش لکھن
کہیا کھول سب مشتری نارکن - پایا ہوں ولی سلطنت ملک قناعت
اب تخت و چتر حق میں مرے ارض و سما ہے - گر نظر چرخ کرے چتر کو تیرے تو شہا
پنجہ مہر سے لے اس کی بلائیں چٹ پٹ - اہے مقبول جو شہ کا اچھے جنت منے دایم
گلاں فردوس کے مل کر سر اوپر چتر چھایا ہے - سدا سیں پر تج چتر چھاوں اچھو
کہ جیتا ابد لگ تیرا ناوں اچھو
محاورات
- ایک اوڑ چار بید ایک اور چترائی
- سر پر چتر شاہی قربان ہونا
- گنڑ چتریاں لڑانا
- مورکھ کو مت سونپ تو چترائی کا کام۔ گدھا بکت ملتے نہیں بدھ گھوڑے کے دام
- نین چھاپئے نہ چھپیں پٹ گھونٹ کی اوٹ چتر نارا اور سور مار کیں لاکھ میں چوٹ
- واہ بہو تیری چترائی، دیکھا موسا کہ بلائی
- واہ پرکھا تیری چترائی ٹانگا گڑ لادی کھٹائی
- واہ پرکھا تیری چترائی، چون بیچ کر گاجر کھائی
- کرم ریکھ نہ مٹے کرو کوئی لاکھوں چترائی
- ہتھیا برسے چترا مندرائے۔ گھر بیٹھی کسان مندرائے