چوکیدار کے معنی

چوکیدار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ چَو (و لین) + کی (ی مجہول) + دار }

تفصیلات

iسنسکرت زبان کے لفظ |چتر| سے ماخوذ |چوک| کے ساتھ |ی| لاحقہ نسبت لگانے سے |چوکی| بنا اور فارسی مصدر |داشتن| سے فعل امر |دار| لگانے سے |چوکیدار| بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٧٠٧ء کو "کلیات ولی" میں مستعمل ہے۔, m["پہرہ دار","خبر گیر","گاؤں کا ایک ملازم سرکار جس کا فرض رپورٹیں وغیرہ دینا، حفاظت کرنا، نمبرداروں اور دیگر افسروں کی مدد کرنا ہے","وہ شخص جسے لوگ پہرے کے لئے ملازم رکھیں"]

اسم

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • جمع غیر ندائی : چَوکِیداروں[چَو (و لین) + کی (ی مجہول) + دا + روں (و مجہول)]

چوکیدار کے معنی

١ - وہ شخص جسے حفاظت اور دیکھ بھال کے لیے ملازم رکھا جائے، پاسبان، نگہان، محافظ۔

"گاؤں میں اندارج کرنے کے لیے چوکیدار ہی ذمہ دار ہوتا ہے" (١٩٦٨ء، اطلاقی شماریات، ١٧٧)

چوکیدار english meaning

a guarda sentinelA watchmancautionfear |A|prudence , abstinence

شاعری

  • آرسی کے ہاتھ سوں ڈرتا ہے خط
    چور کوں ہے خوف چوکیدار کا
  • چوکیدار ایک شب گئے تھے سو
    جونرے بھونرے سے نکلا باہر وہ
  • کس قدر فرض شناس یہ چوکیدار ہے
    نیند پیاری نہیں اسے بلکہ اعتساس ہے

محاورات

  • ایک دل یاروں میں ایک چوکیداروں میں
  • چوکیدار سوئے ڈاکو مارے
  • چوکیداری کرنا

Related Words of "چوکیدار":