چڑھتا کے معنی
چڑھتا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ چَڑھ + تا }
تفصیلات
١ - ترقی کرتا ہوا، بڑھتا ہوا، زوروں پر یا جوش میں آیا ہوا، بھاؤ کی گرانی، بندوبست میں مالگزاری بڑھنا، رفتار میں زیادہ، تیزی پر۔, m["(ماضی ناتمام) چڑھنا کی","بندوبست جس میں مالگزاری بڑھتی چلی جائے","بڑھتا ہوا","بھاؤ کی گرانی","ترقی پذیر","ترقی کرتا ہوا","تیز ہوتا ہوا","رفتار میں زیادہ ہوتا ہوا","عروج پر"]
اسم
صفت ذاتی
چڑھتا کے معنی
١ - ترقی کرتا ہوا، بڑھتا ہوا، زوروں پر یا جوش میں آیا ہوا، بھاؤ کی گرانی، بندوبست میں مالگزاری بڑھنا، رفتار میں زیادہ، تیزی پر۔
چڑھتا کے جملے اور مرکبات
چڑھتا بھاؤ, چڑھتا پانی, چڑھتا جوبن, چڑھتا شباب, چڑھتی دھوپ
چڑھتا english meaning
(F, چڑھتی charh|ti)increasingrisingsoaring
شاعری
- آدمی کیا وہ فرشتوں کی نہیں سنتے ہیں
بھوت بن جاتے ہیں جب چڑھتا ہے شیطاں سر پر - اب تو جب پاکھ اندھیرا بھی گزر جانا ہے
چاند چڑھتا ہے مگر چڑھ کے اتر جاتا ہے - عرش بریں کے رہنے والو حوروں سے کہہ دو پردے ہو
بام فلک پر چڑھتا ہے نالہ پردے کے لوگو پردے ہو - دل بھی بھرا رہتا ہے میرا جی بھی رندھا کچھ جاتا ہے
کیا جانوں میں روؤں گا کیسا دریا چڑھتا آتا ہے - برسات میں جو آکر چڑھتا ہے خوب دریا
ہر جاکھری و چادر بند اور ناند چکوا - چڑھتا تھا خون تیغ دو دستی پہ ہار بار
آتی تھی جا کے اوج سے پستی پہ بار بار - گر تو ہے لکھی بنجارا اور کھیپ بھی تیری بھاری ہے
اے غافل تجھ سے بھی چڑھتا ایک اور بڑا بیوپاری ہے - کثرت ظلم و ستم سے ہوئے عابد نہ ملول
وہ سمجھتے تھے اتر جائے گا چڑھتا پانی - گر توہے لکھی بنجارا اور کھیپ بھی تیری بھاری ہے
اے غافل تجھ سے بھی چڑھتا ایک اور بڑا بیوپاری ہے - لڑتا تھا غضب ایک کے بعد ایک وفادار
دن چڑھتا تھا یاں گرم تھا واں موت کا بازار
محاورات
- اولتی کا پانی بلینڈی نہیں (جاتا) چڑھتا
- اولتی کا پانی بلینڈے نہیں چڑھتا
- چاک اترا ہوا پھر نہیں چڑھتا
- دھوبی کہنے سے گدھے پر نہیں چڑھتا
- کمھار کہے سے گدھے پر (نہ چڑھے اپنی خوشی چڑھے) نہیں چڑھتا
- کمہار کہنے سے گدھے پر نہیں چڑھتا
- کہے سنے دھوبی گدھے پر نہیں چڑھتا (سوار ہوتا)