چڑھی کے معنی
چڑھی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ چَڑھی }
تفصیلات
١ - چڑھا کی تانیث، تراکیب میں مستعمل، (موسیقی) اونچے سر والی۔, m["دیکھئے: چڑھنی"]
اسم
صفت ذاتی
چڑھی کے معنی
١ - چڑھا کی تانیث، تراکیب میں مستعمل، (موسیقی) اونچے سر والی۔
شاعری
- چڑھی تیوری چمن میں میر آیا
گل حُسن آج شاید کچھ خفا تھا - کچّے گھڑے نے جیت لی ندّی چڑھی ہوئی
مضبوط کشتیوں کو کنارا نہ مِل سکا - جھکنے ہی سے ابرو کی بھی توقیر بڑھی ہے
پائی ہے جگہ آنکھ میں نظروں پہ چڑھی ہے - جھکنے ہی سے ابروکی بھی توقیر بڑھی ہے
آنکھوں پہ جگہ پائی ہے نظروں پہ چڑھی ہے - آنکھیں تری یوں نشے سے جاتی ہیں چڑھی
جوں کشتی جڑھاہ پہ کھنچی جاتی ہو - آئینہ مہر کا تھا مکدر غبار سے
گردوں کو تپ چڑھی تھی زمیں کے بخار سے - چراغ میں بتی پڑی
لاڈو میر تخت چڑھی - پانو راہ طلب میں سوج گئے
کس بلا کی چڑھی ہے تیاری - بھوئیں چڑھی ہیں اور ہے تیور جھکا ہوا
کچھ آج بولتا ہے وہ ہم سے رکا ہوا - وہ آستیں چڑھی ہوئی ساعد و صاف صاف
اگلی ہوئی تھی میان سی شمشیر خوش غلاف
محاورات
- آج کل تمہارے نام کی کمان چڑھی ہوئی ہے
- آنکھیں چڑھی (ہوئی) ہونا
- اڑتی اڑتی طاق چڑھی
- بانس چڑھی (چڑھے) گڑ کھائے
- بیاہی نہ برات چڑھی ڈولی میں بیٹھی نہ چوں چوں ہوئی
- جب ناچنے نکلی تو گھونگھٹ کیا۔ جب نٹنی بانس پر چڑھی تو گھونگھٹ کیا
- چراغ میں بتی پڑی لاڈو میری سیج چڑھی
- چڑھی گنگا اترنا
- چڑھی کڑھائی تیل نہ آیا تو پھر کب آئے گا
- رگ چڑھی ہونا