چھید کے معنی

چھید کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ چھید (ی مجہول) }

تفصیلات

iسنسکرت زبان کے لفظ |چھدرن| سے ماخوذ |چھید| بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٧٩ء کو "دیوان شاہ سلطان ثانی (قلمی نسخہ)" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["کاٹنا","(س ۔ چھد ۔ کاٹنا)","جدا کرنا","مقسوم الیہ","نسب نما"]

چھدرن چھید

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • جمع غیر ندائی : چھیدوں[چھے + دوں (و مجہول)]

چھید کے معنی

١ - سوراخ، رخنہ۔

"اس نے چھید میں چھینی پھنسا کر دروازہ کھول دیا" (١٩٧٠ء، قافلہ شہیدوں کا، ٣٤٥:١)

٢ - گڑھا، بِل، (مجازاً) مقعد؛ فرج۔ (فرہنگ آصفیہ)

چھید کے مترادف

شگاف, سوراخ

بربادی, بل, پارچہ, پرزہ, تباہی, تلفی, چرکہ, چیر, حصّہ, درز, رخنہ, روزن, سوراخ, شگاف, ضرورت, غار, گڑھا, ٹکڑا, کاٹنا, کمی

چھید کے جملے اور مرکبات

چھید بھید

چھید english meaning

(of colour) grow lovelierbloomborebring about a cahgnecause troublefresh upholeopeningorificeprickproduce a resultsucceed

شاعری

  • ایک حالتِ ناطاقتی میں
    جرمن شاعر گنٹر گراس کی نظم IN OHNMACHT CEFALLEN کا آزاد ترجمہ
    جب بھی ہم ناپام کے بارے میں کچھ خبریں پڑھتے ہیں تو سوچتے ہیں
    وہ کیسا ہوگا!
    ہم کو اس کی بابت کچھ معلوم نہیں
    ہم سوچتے ہیں اور پڑھتے ہیں
    ہم پڑھتے ہیں اور سوچتے ہیں
    ناپام کی صورت کیسی ہوگی!
    پھر ہم ان مکروہ بموں کی باتوں میں بھرپور مذمّت کرتے ہیں
    صبح سَمے جب ناشتہ میزوں پر لگتا ہے‘
    ُگُم سُم بیٹھے تازہ اخباروں میں ہم سب وہ تصویریں دیکھتے ہیں
    جن میں اس ناپام کی لائی ہُوئی بربادی اپنی عکس نمائی کرتی ہے
    اور اِک دُوجے کو دِکھا دِکھا کے کہتے ہیں
    ’’دیکھو یہ ناپام ہے… دیکھو ظالم اس سے
    کیسی کیسی غضب قیامت ڈھاتے ہیں!‘‘
    کچھ ہی دنوں میں متحرک اور مہنگی فلمیں سکرینوں پر آجاتی ہیں
    جن سے اُس بیداد کا منظرص کالا اور بھیانک منظر
    اور بھی روشن ہوجاتا ہے
    ہم گہرے افسوس میں اپنے دانتوں سے ناخن کاٹتے ہیں
    اور ناپام کی لائی ہوئی آفت کے ردّ میں لفظوں کے تلوے چاٹتے ہیں
    لیکن دُنیا ‘ بربادی کے ہتھکنڈوں سے بھری پڑی ہے
    ایک بُرائی کے ردّ میں آواز اُٹھائیں
    اُس سے بڑی اِک دوسری پیدا ہوجاتی ہے
    وہ سارے الفاظ جنہیں ہم
    آدم کُش حربوں کے ردّ میں
    مضمونوں کی شکل میں لکھ کر‘ ٹکٹ لگا کر‘ اخباروں کو بھیجتے ہیں
    ظالم کی پُرزور مذمّت کرتے ہیں
    بارش کے وہ کم طاقت اور بے قیمت سے قطرے ہیں
    جو دریاؤں سے اُٹھتے ہیں اور اّٹھتے ہی گرجاتے ہیں

    نامَردی کچھ یوں ہے جیسے کوئی ربڑ کی دیوارووں میں چھید بنائے
    یہ موسیقی‘ نامردی کی یہ موسیقی‘ اتنی بے تاثیر ہے جیسے
    گھسے پٹے اِک ساز پہ کوئی بے رنگی کے گیت سنائے
    باہر دُنیا … سرکش اور مغرور یہ دُنیا
    طاقت کے منہ زور نشے میں اپنے رُوپ دکھاتی جائے!!
  • گردش دوراں میں نیکاں ہیں بدوں سے دلفگار
    آہنی برمے سے چھید ہوتے ہیں دردانوں کے بیچ
  • ناف کا چھید تو بغارا ہے
    گویا لڑکوں کا غچی پارا ہے
  • برسوں چلا کے نا امید ہوا
    چپکی سادھی جگر میں چھید ہوا
  • جس میں صنم دیکھے نہیں سو چکہ نمن دو چھید گن
    او چشم نیں جو دیکھتی معشوق کی صورت بجز
  • اے ماما چھید چھید کچھ اس میں ضرور ہے
    بی بی سے تو خفا ہے مگر ہے میاں سے خوش
  • کریا ناک کو چھید دونو کدھن
    پرویا کیتک بال ناتی نمن
  • ناف کا چھید تو بغارا ہے
    گویا لڑکوں کا غچی پارا ہے
  • چھید اُنھیں ہانڈیوں میں کرتا ہے
    جن میں سوبار تونے کھایا تھا
  • آہ سوں مجھ جگر میں چھید ہوئے
    فاش مجھ عاشقی کے بھید ہوئے

محاورات

  • آسمان میں چھید کرنا
  • آسمان میں چھید ہوجانا
  • جس برتن میں کھائے اسی میں چھید کرے
  • جس پتل میں کھائیں اسی میں چھید کریں
  • جس رکابی میں کھا اسی میں چھید کر چپنی بھر پانی میں ڈوب مر
  • جس ہانڈی میں کھائیں اسی میں چھید کریں
  • چلنی دوسے سوپ کو جس میں بہتر چھید
  • چھاج بولے سو بولے چھلنی بھی بولے جس میں بہتر سو چھید
  • چھلنی دوسے سوپ کو جس میں بہتر چھید
  • چھلنی کیا بولے جس میں بہتر سو چھید

Related Words of "چھید":