چھینٹا کے معنی

چھینٹا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ چِھیں + ٹا }

تفصیلات

iسنسکرت زبان کے لفظ |سپرشٹ| سے ماخوذ |چھینٹ| کے ساتھ |الف| بطور لاحقۂ تکبیر لگانے سے |چھینٹا| بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨١٦ء کو "دیوان ناسخ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(س ۔ سپرش ۔ چھڑکنا)","بُوندا باندی","بیج جو گاؤں کی حد کے باہر منتشر کرکے زمین پر قبضہ کرنے کے لئے بویا جائے","بیج جو ہاتھ سے منتشر کرکے بویا جائے","پانی یا کوئی مائع چیز جو ہاتھ سے کسی پر ڈالیں","تمباکو یا مدک وغیرہ کا سلفہ","تھوڑی سی بارش","طعن و تشنیع","کم گہری ٹوکری جو بیج ہونے کے لئے استعمال ہوتی ہے","کھیت جو اس طرح بویا جائے"]

سپرشٹ چِھینْٹا

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • واحد غیر ندائی : چِھینْٹے[چِھیں + ٹے]
  • جمع : چِھینْٹے[چِھیں + ٹے]
  • جمع غیر ندائی : چِھینْٹوں[چِھیں + ٹوں (و مجہول)]

چھینٹا کے معنی

١ - پانی عرق یا کوئی سیال چیز جو چلو بھر کر گلاب پاش وغیرہ سے کسی پر پھنیک یا چھڑکی جائے، چھینٹ۔

"غسل خانے میں منہ پر پانی کا ایک چھینٹا مار کر میں باہر آیا" (١٩٧٣ء، کپاس کا پھول، ٢٩٥)

٢ - تسکین، تسلی۔

 غش آئیگا شوق شہادت میں کسی دن چھینٹا ہمیں آب دم خنجر سے ملے گا (١٨٥٨ء، امانت، دیوان، ٨)

٣ - خفیف بارش، ہلکی پھوار، ترشح۔

"کل دن کو بھی بارش ہوئی اور رات کو تو بہت معقول چھینٹا ہو گیا" (١٩٠١ء، مکتوبات حالی، ١١:١)

٤ - فریب، کلر، دھوکا۔

 ہمارے آگے بہاتے ہو ایک مکر سے کیا ہم ایسے آپ کے چھینٹے ہزار دیکھ چکے (١٨٥٤ء، دیوان ایسر، ٥٠٩:٢)

٥ - نوکا چوکی، نوک جھونک، آوازہ توازہ، طعنہ، طنز۔

"طنز و مزاح چھینٹے ادب کی دیگر اضافہ مثلاً ناول افسانہ. میں مل جاتے ہیں" (١٩٨٥ء، انشائیہ اردو میں، ١٨)

٦ - [ مدکی ] ذراسی مدک جسے چلم قلیان میں آگ تلے رکھ کر دم لگاتے ہیں، مدک کا دم۔

"چنڈو بنانے میں مشاق ہوئے بالش بھر چھینٹا لٹکتا ہوا انہیں کے قوام میں دیکھا" (١٩٠٠ء، شریف زادہ، ٥٨)

٧ - بیج جو ہاتھ سے منتشر کر کے بویا جائے، بیج گاؤں کی حد کے باہر منتشر کر کے زمین پر قبضہ کرنے کے لیے بویا جائے، وہ گھٹیا بیج جو اصل کے درمیان بویا جائے نیز کھیت جو اس طرح بویا جائے؛ کم گہری ٹوکری جو بیج بونے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ (جامع اللغات؛ پلیٹس)

"جس نے کبھی چابک کا چھینٹا تک نہ کھایا تھا۔ آج ایریو گر یپیو نے اس کا سر سند ان پر رکھ کر خوب گھن بجائے تھے" (١٩٦٢ء، آفت کا ٹکڑا، ١٦٦)

٨ - [ کاشتکاری ] کسی ایک جنس کی کھیتی کے درمیان دوسری جنس کے بیج کی بکھیر، جیسے دھان میں اسی، گیہوں میں جو وغیرہ۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 61:6)

 نام کوثر کا نہ لے تو مجھے جوش آتا ہے انہیں چھینٹوں سے توبے ہوش کو ہوش آتا ہے (١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ٨٠:١)

٩ - خفیف ضرب، ہلکی چوٹ۔

"ٹائلوں میں . سبز و نسواری مجلا روغن کے چھینٹے دیے ہوئے ہیں" (١٩٦٤ء، مسلمانوں کے فنون، ٢٥١)

١٠ - جوش، اکساوا؛ ترشح۔

١١ - رنگ برنگ کے پھول بوٹوں کا خوش وضع اور خوش نما چھپا ہوا کپڑا۔

چھینٹا کے مترادف

قطرہ

باراں, بارش, پھوار, ترشح, ترشّح, تقاطر, چال, چھپکا, چھیڑ, دغا, دھوکا, رشاش, طعنہ, طمع, طنز, فریب, لالچ, مکر, مینہ, نفخ

چھینٹا english meaning

fraud

شاعری

  • ہنسی سے ان کو پانی کا لگا بیٹھے جو ہم چھینٹا
    تو منہ پر ہاتھ رکھ بولے دیا تم نے ستم چھینٹا
  • سنا کلام جو رندوں کا شیخ گھبرایا
    وہاں تو بات کا چھینٹا بھی بے شراب نہ تھا
  • لیا پانی چلو میں جھوٹا کیا
    پلایا اسے خوب چھینٹا کیا

محاورات

  • امرت کا چھینٹا دینا
  • چھینٹا دینا یا مارنا

Related Words of "چھینٹا":