چہرہ کے معنی
چہرہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ چِہ (کسرہ چ مجہول) + رَہ }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ماخوذ لفظ عربی رسم الخط کے ساتھ اردو میں اپنے اصل معنی اور حالت کے ساتھ بطور اسم مستعمل ہے۔, m["چہرہ مہرہ","سامنے کا رخ","ملازموں کے خال و خط جو دفتر ملازمت میں لکھے جائیں"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : چِہْرے[چِہ (کسرہ مجہول) + رے]
- جمع : چِہْرے[چِہ (کسرہ مجہول) + رے]
- جمع غیر ندائی : چِہْروں[چِہ (کسرہ مجہول) + روں (و مجہول)]
چہرہ کے معنی
"چہرے سے بیس پچیس سال کی جوان معلوم ہوتی ہے" (١٩٧٧ء، ابراہیم جلیس، الٹی قبر، ١٦٢)
"محکمہ جات . فوج. بخشی خانہ، چہرہ، کمیدان، حوالدار، پیادہ، سوار، رسالدار" (١٩٤٠ء، جائزہ زبان اردو، ٤٢)
جو چہروں کی کی اس نے سب وا گرفت کہا فوج ہے بست ہزار اور ہفت (١٧٩٤ء، جنگ نامہ دو جوڑا، ٥٤)
"ہر ہر لفظ کے صحیح اعراب و تشکیل، لفظ بالحروف (چہرہ). وغیرہ کا بیان . تصریح کے ساتھ کیا گیا ہے" (١٩٣٥ء، نغمۂ عنادل، پشت سر ورق)
سجالائے اس وقت ہولی کا سانگ تو جھرمٹ تھا چہروں کا بھرتے تھے سانگ (١٧٩٤ء، جنگ نامہ دو جوڑا، ٦٩)
تلاش ہے کئی چہروں کی کاوراں میں مجھے اس انتظار میں ہوں کم ذرا غبار تو ہو (١٩٧٩ء، زخم ہنر، ١٢٧)
"مرثیہ کے صمنی مضامین میں مرثیوں کا چہرہ ہے یعنی ابتدا کسی مناسب مضمون سے کرنا" (١٩٥٨ء، شادکی کہانی شاد کی زبانی، ١٥٥)
"چہرہ اور تہ کے آڑے رخ کی اینٹوں یا پتھروں کی سطحات کو اطراف کہتے ہیں۔" (١٩٤٨ء، رسالہ رڑکی چنائی، ٢:١)
"جو جانور مارے اوس کے خوں سے آبدارہ تر کر کے کھلاوے اس ترکیب کو چہرہ کہتے ہیں" (١٨٨٣ء، صید گاہ شوکتی، ٩٥)
"میں ٹاس کرتا ہوں اگر چہرہ آیا تو سینما چلیں گے" (١٩٤٨ء، پرواز، ٢٤)
چہرہ کے مترادف
رخ, خد, رویت, وجہ, نقشہ, طلعت, قیافہ
بشرہ, بھاؤ, حلیہ, رُخ, رُو, رُوپ, شباہت, شکل, صورت, طور, قطع, مُحّیا, مصحف, مُنہ, مُکھ, مکھڑا, نقشہ, وجہ, وضع
چہرہ کے جملے اور مرکبات
چہرہ افروزی, چہرہ آرائی, چہرہ پرداز, چہرہ پردازی, چہرہ بند, چہرہ بندش, چہرہ بندی, چہرہ پتھر, چہرہ پوش, چہرہ خوانی, چہرہ دار, چہرہ سازی, چہرہ شاہی, چہرہ عمارت, چہرہ کشی, چہرہ کی بندش, چہرۂ گلگوں, چہرہ مہرہ, چہرہ نویس, چہرہ نویسی, چہکنا[2]
چہرہ english meaning
a maska portraita visoraircountenancefacemienvisage
شاعری
- اے رشکِ سحر بزم میں لے منہ پر نقاب اب
اک شمع کا چہرہ ہے سو بے نور ہوا ہے - جی بھول گیا دیکھ گے چہرہ و کتابی
ہم عصر کے علامہ تھے پر کچھ نہ رہا یاد - بس ایک بار توجہ سے اس کو دیکھا تھا
پھر اس کے بعد ہر اک چہرہ اس کا چہرہ تھا - پتّھر نہ پھینک دیکھ ذرا احتیاط کر
ہے سطحِ آب پر کوئی چہرہ بنا ہوا - ٹوٹے کبھی تو حُسنِ شب و روز کا طلسم
اتنے ہجوم میں کوئی چہرہ نیا بھی ہو - چہرہ پہچان تو ہوتا ہے یقیناً لیکن
شخصیت ہوتی ہیں دراصل‘ کسی کی آنکھیں - یوں اگر سوچوں تو اک اک نقش ہے سینے پہ نقش
ہائے وہ چہرہ کہ پھر بھی آنکھ میں بنتا نہیں - چہرہ بچھا رکھا ہے‘ دل کون دیکھتا ہے
اندر سے ٹوٹتا ہوں‘ کہتا نہیں زباں سے - سمجھ لیتے ہیں تم کو میری صورت دیکھنے والے
میرا چہرہ تمہاری داستاں معلوم ہوتا ہے - لفظ بظاہر لفظ ہے‘ لیکن باطن میں اک چہرہ ہے
چہرے کیا پہچانیں جن کو لفظوں کی پہچان نہیں
محاورات
- چہرہ اتر جانا یا اترنا
- چہرہ بحال ہونا
- چہرہ بگڑ جانا یا بگڑنا
- چہرہ بھبھوکا ہونا
- چہرہ بھبھوکا ہونا
- چہرہ پھیکا پڑنا یا ہونا
- چہرہ زرد ہوجانا یا ہونا
- چہرہ سفید ہوجانا یا ہونا
- چہرہ سے نقاب اٹھانا
- چہرہ لگانا