چیچک کے معنی
چیچک کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ چی (ی مجہول) + چَک }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ترکی زبان میں آیا اور ترکی سے اپنے اصل معنی اور اصل حالت کے ساتھ ماخوذ ہے۔ ١٨١٠ء کو "کلیات میر" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["دھبے دار","(س ۔ چترک ۔ دھبے دار)","ایک بیماری جس میں بدن پر بے انتہا دانے ہوتے ہیں اور سخت تکلیف دہ ہوتی ہے","ایک بیماری جس میں جسم پر آبلے پڑجاتے ہیں","ٹھنڈی ماتا"]
چیچک چِیچَک
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
چیچک کے معنی
١ - [ طب ] ایک بیماری جس میں چھوٹے بڑے دانے یا پھنسیاں تمام بدن اور کبھی بعض دوسرے مقام پر نکلتی ہیں، اس کے ساتھ عموماً درد سر اور بخار اور درد کمر ہوتا ہے، یہ دانے ابتدا میں سرخ اور پکنے پر سفیدی مایل ہوجاتے ہیں اور ان میں پیپ پڑ جاتی ہے، جدری، ستیلا۔
"دیہات میں تو عموماً موسم اچھا ہوتا ہے، یہاں مرض چیچک کی وجہ سے لوگ بہت پریشان ہیں" (١٩٣٣ء، اقبال نامہ، ٢٧٥:١)
چیچک english meaning
(same as سلیقہ N.M.*)
شاعری
- تپ عشق آئی تھی بچپن میں مجھے یاد ہے خوب
بن کے چیچک ہمہ تن آبلے تن پر نکلے - چیچک کے داغ اوس رخ تاباں پہ دیکھ لو
تارے کھلے نہ دیکھے ہوں گر آفتاب میں - داغ چیچک نہ اس افراط سے تھے مکھڑے پر
کن نے گاڑی ہیں نگاہیں ترے رخسار کے بیچ - داغ چیچک ن اس افراط سے تھے مکھڑے پر
کن نے گاڑی ہیں نگاہیں تیرے رخسار کے بیچ - تو بولے ہے یہ ہے پرآن ہے ہے
کیا چیچک نے دانہ دان ہے ہے - داغ چیچک کے ہیں زیبا ذقن یار کے گرد
لطف رکھتا ہے لب چاہ چراغاں ہونا - تس پہ چیچک نے یوں ہے ماری میخ
جوں جڑے ہوں کواڑ میں گل میخ - جگر پھولتا ہے پھپولوں سے پھل کر
ملے دل کو دُر دانے چیچک نکل کر
محاورات
- برکنیا کو چیچک کھائے۔ ناؤ کاٹ کا کہیں نہ جائے
- چیچک اور کسبی نکل کر رہتے ہیں