ڈبونا کے معنی
ڈبونا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ڈُبو (و مجہول) + نا }
تفصیلات
iپراکرت زبان سے ماخوذ فعل |ڈوبنا| کا تعدیہ ہے جو اردو میں بطور فعل متعدی استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٥٠٣ء میں "نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["باعث شرم","بھرم کھونا","بے عزت کرنا","تر کرنا","خراب کرنا","رسوا کرنا","ضائع کرنا","غوط دینا","گہرائی میں اُتارنا"]
ڈُوبنا ڈُبونا
اسم
فعل متعدی
ڈبونا کے معنی
اس قدر چشمِ خلائق میں سُبک ہوں کہ اگر ڈوبنے جاؤں تو دریانہ ڈبوئے مُج کو (١٨٢٤ء، دیوانِ مصحفی، ١٩٢)
"عبدالخالق بٹ کو گاڑی کے نیچے لایا گیا اور پھر مارپیٹ کرکے اُسے پانی نی ڈبو دیا گیا۔" (١٩٨٢ء، آتشِ چنار، ٨٧٥)
ہمارے تشخّص نے کھویا ہمیں ہماری خودی نے ڈبویا ہمیں (١٩١١ء، کلیاتِ اسماعیل، ١١)
"اس کمبخت نے تو اپنے ساتھ تعلیم نسواں کو بھی ڈبویا۔" (١٩١٥ء، گردابِ حیات، ٣٧)
شاعری
- نام اپنے بزرگوں کا نہ کھونا
جرارونہ آبرو ڈبونا
محاورات
- آبرو ڈبو دینا یا ڈبونا
- آپ کو ڈبونا
- پیسا ڈبونا
- گھر ڈبونا
- گھر ڈبونا (یا اجاڑنا یا برباد کرنا)
- گھر کا نام اچھالنا یا ڈبونا
- گھر کا نام ڈبونا
- لٹیا ڈبونا