ڈوری کے معنی

ڈوری کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ ڈو (و مجہول) + ری }

تفصیلات

iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم |ڈورا| کی تصغیر ہے اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٦٣٥ء میں "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["انی بھرنے کی رسی","پتلا بٹا ہوا دھاگا","پتلی رسی","خیمہ کی رسی","رسن پیمائش","زمین ناپنے کی رسی","وہ بٹا ہوا ڈورا یا فیتہ جو عورتیں سینہ بند وغیرہ کے سرے پر ٹانکتی ہیں","وہ دھاگا جس سے کاغذات اور پارسل باندھتے ہیں","وہ ریشمی یا سوتی دھاگا جس کے پلنگ کے چاروں طرف چادر کو باندھ دیتے ہیں"]

اسم

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : ڈورِیاں[ڈو (و مجہول) + رِیاں]
  • جمع غیر ندائی : ڈورِیوں[ڈو (و مجہول) + رِیوں (و مجہول)]

ڈوری کے معنی

١ - بٹی ہوئی پتلی رسی (سُوت یا ریشم وغیرہ کی)

"اگر تیرے پاس لوٹیا ڈوری ہو تو پانی لا کر مجھے پلا دے۔" (١٨٨٢ء، طلسم ہوشربا، ٩٢:١)

٢ - فیتہ، تسمہ۔

"میجر صاحب جلدی جلدی سے جوتے کی ڈوریاں باندھنے لگے۔" (١٩٤٦ء، آگ، ٢١٧)

٣ - پلنگ کی پاینتی کی رسی، ادوان کی ڈوری۔

 تو شک پلنگ سے ہے جدا ڈوریاں الگ تکئے بھی اپنے قاعدے پر طور پر نہیں (١٨٩٦ء، تجلیات عشق، ١٦٣)

٤ - زمین ناپنے کی رسی، جریب یا دیوار کی سیدھ دیکھنے کی ڈوری۔

"اُنکے اوپر سے ایک ڈوری گذار کر اسکے ساتھ ایک شگاف دار پاٹ لگاؤ۔" (١٩٦٥ء، طبیعات، عبدالیصرپال، ١٢٩)

٥ - وہ بٹا ہوا دھاگا جو عورتیں سینہ بند کے سرے پر ٹانکتی ہیں۔

 خطِ محور پر تیری انگیا کی ڈوری ڈور ہے غیرتِ قطبین ہیں اے ماہ پیکر چھاتیاں (١٨٣٦ء، ریاض البحر، ١٦٤)

٦ - وہ فیتہ جس سے کاغذات باندھتے ہیں۔ (علمی اردو لغت)

 نین کوں نرگساں کہنا ہے زوری کہاں ہے نرگساں میں لال ڈوری (١٦٦٥ء، پھول بن، ٣٤)

٧ - وہ ریشمی یا سوتی ڈوری جسے پلنگ کے چاروں پایوں میں چادر کے اوپر باندھ دیتے ہیں تاکہ چادر میں شکنیں نہ پڑیں (کھینچنا کے ساتھ)۔ (ماخوذ: نوراللغات)

 تیر ہیں سُوہائے مژگاں اوس بت خونخوار کے باڑھ کی دوری ہیں ڈورے چشم مستِ یار کے (١٨٥٨ء، سحر (نواب علی) بیان سحر، ٣٠١)

٨ - آنکھوں کی سرخ رگیں جو زیادہ جاگنے یا خمار کی وجہ سے نمایاں ہو جاتی ہیں۔

"نگاہوں کی رکھائی، پشواز کا چکر، دامن کی ٹھوکر، کمر کی توڑی، گردن کی ڈوری، تال پر جانا، سم پر آنا قیامت برپا کر رہا تھا۔" (١٨٩٧ء، انتخاب فتنہ، ٦٠)

٩ - سرمہ یا کاجل کی لکیر۔

"خوشبوئی کی ڈوری چھٹی چوند ہرس باس کی مہکار اٹھی۔" (١٦٣٥ء، سب رس، ٢٧٣)

١٠ - گردن کا ڈورا، رقص کا ایک انداز۔

"بال گوندھے کی نفیس نفیس ڈوریاں بنائیں و موباف تیار کئے۔" (١٨٧٣ء، فسانۂ معقول، ٥٩)

١١ - لپٹ

"اس تصویر میں طبلہ کی جو جوڑی رکھی ہے اس میں ڈوریاں موجود ہیں۔" (١٩٣٥ء، اجنتا کی نقاشی، ٥)

١٢ - چٹلا، پراندا۔

"ماں اپنے دھندے میں لگی ہوئی ہے اور اس گہوارے کی ڈوری بھی ہلاتی جاتی ہے۔" (١٩١٤ء، مقالاتِ شبلی، ١٦١:٢)

١٣ - طبلے یا ڈھول کے چاروں طرف کساؤ کے لیے بندھی ہوئی رسیاں۔

١٤ - جھولے کی رسی۔

١٥ - ڈوری .... اس کو دوڑکا بھی کہتےہیں اور سر سر بھی اس کا ایک نام ہے تیز اور تلخ ہے بھوک بڑھاتی ہے۔ زخم دور کرتی ہے منہ کا مزا بگاڑتی ہے خون اور صفرا کو بڑھاتی ہے بلغم کی شدت دور کرتی ہے اس کا استعمال اکثر امراض شکم میں فائدہ مند ہے۔ (خزائن الادویہ، 160:4)

ڈوری کے مترادف

آونگ, رشتہ, رسی, سلک[1], لٹ, دھاگا, بتی, طناب, حبل

بند, تاگا, تسمہ, جریب, حبل, دھاگا, رسن, رسی, رشتہ, سلک, طناب, فیتہ, ڈنگیا, ڈوئی, ڈورک, کٹورا

ڈوری english meaning

Stringcord; a fillet of thread or cord tied round the arm or wrist; line o0r chain (used in measuring land); braidstring

شاعری

  • کچھ ایسی بے سکونی ہے وفا کی سرزمینوں میں
    کہ جو اہلِ محبت ک سدا بے چین رکھتی ہے
    کہ جیسے پھول میں خوشبو‘ کہ جیسے ہاتھ میں پارا
    کہ جیسے شام کا تارا
    محبت کرنے والوں کی سحر راتوں میں رہتی ہے
    گُماں کے شاخچوں میں آشیاں بنتا ہے اُلفت کا!
    یہ عینِ وصل میں بھی ہجر کے خدشوں میں رہتی ہے
    محبت کے مُسافر زندگی جب کاٹ چکتے ہیں
    تھکن کی کرچیاں چنتے ‘ وفا کی اجرکیں پہنے
    سمے کی رہگزر کی آخری سرحد پہ رکتے ہیں
    تو کوئی ڈوبتی سانسوں کی ڈوری تھام کر
    دھیرے سے کہتا ہے‘
    ’’یہ سچ ہے نا…!
    ہماری زندگی اِک دوسرے کے نام لکھی تھی!
    دُھندلکا سا جو آنکھوں کے قریب و دُور پھیلا ہے
    اِسی کا نام چاہت ہے!
    تمہیں مجھ سے محبت تھی
    تمہیں مجھ سے محبت ہے!!‘‘
    محبت کی طبیعت میں
    یہ کیسا بچپنا قدرت نے رکھا ہے!
  • سو ہے سو رنگ ڈوری سکل لوچن میں تج تکسیر سے
    اس نین کی تاثیر تے سب گوڑ بنگالا ہوا
  • سو ہے سورنگ ڈوری سکل لوچن میں تج تکسیر سے
    اس نین کی تاثیر نے سب گوڑ بنگالا ہوا
  • اول بند دھیان کی ڈوری پھرے گا تو بزان یوں پھر
    کٹاے تنکوں سب اپنے چکر پھرتا ہے تیوں پھرنا
  • سو بر باریک گانٹ ڈوری میں بھا
    بدل یاد کے میں رکھی ہوں چھپا
  • کیا صید آہوئے دل آسواری سے میاں تم نے
    کمر کی ڈاب نیں کھولی تو کیا چیتے کی ڈوری ہے
  • خط محور پر تری انگیا کی ڈوری ڈور ہے
    غیرت قطبین ہیں اے ماہ پیکر چھاتیاں
  • ڈھلے تج نین میں کیکی سو بن ڈوری چکر پھرتا
    نول نرگس کنول میں اس و ماتا ہو بھنور پھرتا
  • تیر ہیں موبائے مژگاں اوس بت خوانخوار کے
    باڑھ کی ڈوری ہیں ڈورے چشم مست یار کے
  • جب وہ گردن کی ڈوری سی چمکی
    بدلی میں دامنی سی اک دمکی

محاورات

  • سب گن بھری مری لاڈو سب گن پوری کون کہے لنڈوری
  • سب کاموں میں (ہوں) بوری کون ہے لنڈوری
  • لین ڈوری بندھی (یا لگی) ہونا
  • ڈوری ڈھیلی چھوڑنا
  • ڈھیلی چھوڑنا۔ دینا یا ڈالنا۔ ڈھیلی ڈوری چھوڑنا۔ ڈالنا

Related Words of "ڈوری":