ڈگڈگی کے معنی

ڈگڈگی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ ڈُگ + ڈُگی }

تفصیلات

iایک مقامی آلہ موسیقی کی آواز |ڈگ ڈگ (بحوالہ حکایت الصوت) کے آخر پر |ی| بطور لاحقہ فاعلی لگانے سے بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨٨٢ء میں "طلسم ہوشربا" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک خاص قسم کا چھوٹا سا باجا جسے بیچ میں سے پکڑ کر ہلاتے اور اس کی ڈوریاں چمڑے پر لگ لگ کر بجتی ہیں","ایک خاص قسم کا چھوٹا سا باجا جسے بیچ میں سے پکڑ کر ہلاتے اور اس کی ڈوریاں چمڑے پر لگ لگ کر بجتی ہیں","ایک قسم کا چمڑے سے مڑھا ہوا باجا جو عموماً بندر یا ریچھ والے یا مداری بجاتے ہیں","بجانا بجنے کے ساتھ","پٹنا پیٹنا کے ساتھ","مندر والوں کی ڈفلی","مندر والوں کی ڈفلی","ڈگڈگانا سے"]

ڈگڈگ ڈُگْڈُگی

اسم

اسم آلہ ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : ڈُگْڈُگِیاں[ڈُگ + ڈُگِیاں]
  • جمع غیر ندائی : ڈُگْڈُگِیوں[ڈُگ + ڈُگِیوں (و مجہول)]

ڈگڈگی کے معنی

١ - بازی گروں کا جڑواں پیالے کی شکل کا چھوٹا سا ساز جس کے دونوں طرف کھال منڈھی ہوتی ہے، اس کے بیچ میں دو ڈوریاں بندھی ہوتی ہیں جن کے سروں پر مضبوط گانٹھ لگی ہوئی ہوتی ہے جن کی ضرب سے یہ باجا بجایا جاتا ہے یہ باجا ایک ہاتھ میں پکڑ کر ہلانے سے بجتا ہے، ڈرو، ڈمرو۔

"جھرو کے تلے ایک بندر والا ڈگڈگی بجا کر اپنے بندر بندریا کو نچا رہا ہے۔" (١٩٨٤ء، زمین اور فلک اور، ٢٥)

٢ - ڈھنڈورا۔ (پلیٹس: جامع اللغات)

"اس سے آگے شاہ کلّن کی ڈگڈگی یعنی مزار ہے۔" (١٩٠٣ء، چراعِ دہلی، ٣٦٤)

٣ - خانقاہ حضرت شاہ ابوالخیر ترکمان گیٹ کے قریب ایک گلی ہے جو ایک دالان تھا جس میں ایک چھوٹی سی دیوار چراغاں کی بنی ہوئی تھی اس میں ایک درویش مداریہ فرقے کے رہتے تھے وہ روشنی کرتے تھے ایسے مکان کو اس فرقہ کی اصطلاح میں ڈگڈگی کہا جاتا ہے اس کی وجہ تسمیہ یہ بتاتے ہیں کہ شاہ صاحب کے دروازے پر ایک دھونسہ (نقارہ) رکھا رہتا تھا جب کوئی مہمان آتا تو ایک چوب لگاتا دو مہمان آتے دو چوب لگاتے۔

ڈگڈگی کے مترادف

باجا, ڈفلی

باجا, دھپلی, ڈفلی, ڈُگی, ڈمرُو, ڈَورُو, ڈوڈنڈی, ڈھنڈورا, کھنجری

ڈگڈگی english meaning

A small kettle-drum (used in making proclamationsand by jugglers); proclamation by drum

Related Words of "ڈگڈگی":