ڈھلکانا

{ ڈَھل + کا + نا }

تفصیلات

iپراکرت زبان سے ماخوذ اردو مصدر |ڈھلکنا| کا متعدیہ |ڈھلکانا| اردو میں بطور فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٨٨ء کو "طلسم ہوشربا" میں مستعمل ملتا ہے۔

["ڈَھلَکْنا "," ڈَھلْکانا"]

اسم

فعل متعدی

ڈھلکانا کے معنی

١ - سرکانا، نیچے گرانا، جھکانا۔

"ایک دفعہ چاندنی رات تھی، ہوا بند سی ہو گئی، درختوں کی ٹہنیوں نے گردنیں ڈھلکا دیں۔" (١٩٧٣ء، جہان دانش، ٣٠٨)

٢ - ہٹا دینا، ہٹانا۔"پھر خداوند نے یشوع سے کہا کہ آج کے دن میں نے مصر کی ملازمت کو تم پر سے ڈھلکا دیا۔"1951ء، کتاب مقدس، 207