ڈیڑھ کے معنی

ڈیڑھ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ ڈیڑھ (ی مجہول) }

تفصیلات

iپراکرت زبان کے اصل لفظ |دوڈھو| سے ماخوذ |ڈیڑھ| اردو میں بطور مفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٦٦ء کو"جادۂ تسخیر" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ادھا دوی","تی","ایک اور آدھا","ایک و نیم","یک و نیم"]

اسم

صفت عددی ( واحد )

ڈیڑھ کے معنی

١ - ایک اور آدھا، نصف اور ایک کا مجموعہ۔

"ڈیڑھ گھنٹہ لیٹ آئے ہیں اور فرما رہے ہیں کچھ دیر ہو گئی۔" (١٩٧٥ء، خاک نشین، ٧٧)

ڈیڑھ کے جملے اور مرکبات

ڈیڑھ آنکھا, ڈیڑھ پاؤ, ڈیڑھ خما, ڈیڑھ کنا

ڈیڑھ english meaning

one-and-a-half

شاعری

  • کمی نقصِ مقراض سے جب ہوئی
    رہی وزن میں ڈیڑھ دانگ اشرفی
  • حال غم کے لیے اس کی بھی شہادت بے ضرور
    ڈیڑھ انچہر( انچھر) دل مضطر کو پڑھا لوں تو کہوں
  • اپنی ڈیڑھ اینٹ کی جدی مسجد
    کسی ویرانے میں بنایئے گا
  • اہل کعبہ کو تنفر مجھ سے بیزار اہل دیر
    اب جدا ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنایا چاہئے
  • زاہد شراب پینے سے کافر ہوا میں کیوں
    کیا ڈیڑھ چلو پانی میں ایماں بہ گیا

محاورات

  • اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد الگ بنانا
  • اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد الگ بنانا / جمانا /چننا / کھڑی کرنا
  • اپنی ڈیڑھ چاول کی کھچڑی الگ پکانا
  • اٹکل پچو غیر مقرر۔ اٹکل پچو (اٹکر پچے) ڈیڑھ سو
  • دھمکائے پایا بانیا دھر دے ڈیڑھ سیری
  • رائے رایاں رائے گھن چکر روٹی ڈیڑھ پاؤ شکر
  • رائے رایاں رائے گھن چکر۔ آدھی روٹی ڈیڑھ پاؤ شکر
  • ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنانا یا چننا
  • ڈیڑھ بکائن میاں باغ میں
  • ڈیڑھ پاؤ آٹا پل پر رسوئی۔ ڈیڑھ پاؤ چون چوبارے رسوئی۔ ڈیڑھ پاؤ چون نو بیگاری راہ میں ڈر بھی ہے

Related Words of "ڈیڑھ":