کاریگر کے معنی
کاریگر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کا + ری + گَر }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ماخوذ صفت |کاری| کے ساتھ فارسی اسم صفت |گر| بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٢٥ء کو "سیف الملوک و بدیع الجمال" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["کاریگر","استادِ فن","پیشہ ور","حرفت کرنے والا","ماہر فن","کام کرنے والے","کامل الفن","ہنر مند"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
کاریگر کے معنی
"جتنا مال دستی کاریگر پیدا کرتا تھا، وہ سب بہت جلد اس نے خود پیدا کرنا شروع کر دیا۔" (١٩٤٤ء، آدمی اور مشین، ١٧)
"میرے پاؤں کا میانہ کاریگر کو غالباً معلوم ہو گا۔" (١٨٩٤ء، مکتوبات حالی، ١٧٨:٢)
"یار مجھے تو تو اونچا کاریگر لگتا ہے۔" (١٩٨٦ء، جانگلوس، ٢١)
کاریگر کے مترادف
صانع, صنعت کار, چالاک, ماہر
چالاک, چتر, چمار, دستکار, سمجھدار, لوہار, ماہر, مشاق, معمار, موچی, نجار, کامل, ہنرور, ہوشیار
کاریگر english meaning
A workmancraftsmanan operative; a skilful workmanan artificerartisana manufactureringeniousskilful (person)
شاعری
- شاعر
کیسے کاریگر ہیں یہ!
آس کے درختوں سے
لفظ کاٹتے ہیں اور سیڑھیاں بناتے ہیں!
کیسے باہُنر ہیں یہ!
غم کے بیج بوتے ہیں
اور دلوں میں خوشیوں کی کھیتیاں اُگاتے ہیں
کیسے چارہ گر ہیں یہ!
وقت کے سمندر میں
کشتیاں بناتے ہیں‘ آپ ڈوب جاتے ہیں - ٹھوٹھ کاریگر سے جب کوئی بگڑ جاتا ہے کام
اپنے اوزاروں کو وہ الزام دیتا ہے سدا
محاورات
- تعظیم کاریگراں معاف۔ تعظیم و تکریم معاف