کاغذی کے معنی
کاغذی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کا + غَذی }
تفصیلات
iعربی زبان سے مشتق اسم جامد |کاغذ| کے ساتھ |ی| بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے بنا۔ اردو میں حقیقی معنی و ساخت کے ساتھ داخل ہوا اور بطور صفت و اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٦٩ء کو "دیوان غالب" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک پرندہ جو چھوٹی مچھلیاں کھاتا ہے","ایک قسم کا سفید کبوتر","پتلے چھلکے کا","حساب دان","سیاق دان","کاغذ بنانے اور نیز بیچنے والا","کاغذ بنانے یا بیچنے والا","کاغذ ساز","کاغذ فروش","کاغذ کا"]
کاغذ کاغَذی
اسم
صفت نسبتی ( واحد ), اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
کاغذی کے معنی
["\"اردو نثر . میں سوائے کاغذی پھولوں کے کچھ نہ تھا۔\" (١٩١٥ء، گلدستہ پنچ (دیباچہ)، ٦)"," لیموئے کاغذی تو بہت دیکھے آپ نے اب کاغذی ترقیِ نیشن کو دیکھئے (١٩٢١ء، کلیات اکبر، ٣٨٤:١)","\"بڑی بڑی آنکھوں کے، پوست استخوان اور کاغذی بدن کے آدمی۔\" (١٩٧٠ء، یادوں کی برات، ٤٦٠)","\"ہمارے یہاں سماجی بہبود کی زیادہ تر انجمنیں . کاغذی ہیں۔\" (١٩٧٦ء، نوائے وقت، کراچی، ١٠، اگست، ٣)","\"تطہیر بھی ساتھ ساتھ جاری رہے گی، کاغذی لیڈر پیدا نہ کیے جائیں۔\" (١٩٧٦ء، جنگ، کراچی، ٦ اگست، ١)","\"یہ بھی اُمید ہے کہ ہماری برسوں کی کاغذی جان پہچان کا پھل یوں ملے گا کہ ہم ایک دوسرے کی صورت بھی دیکھ لیں گے۔\" (١٩٥٤ء، شاید کہ بہار آئی، ١٢٩)"]
["\"وہ ہر بار ڈیڑھ دو سو روپے کا چیک کاغذی کو بھیجتے۔\" (١٩٦٨ء، یادشاہد، ٣١٣)"," اڑتا ہے ہو کے مضطر جا اس کے بام و در پر نامہ مرا کہاں ہے، اے کاغذی کبوتر (١٩٠٦ء، گلشن ہند، ٤٢)","\"بند گانِ عالی نہایت کاغذی جزرس ہیں۔\" (١٨٧٤ء، طلسم ہند، ٣٥)"]
کاغذی کے مترادف
نازک, پتلا
پتلا, دفتری, نازک, کاغذفروش, کاغذگر, کمزور
کاغذی کے جملے اور مرکبات
کاغذی بادام
کاغذی english meaning
a paper-maker; a stationer; a writer; an accountant; a paper case; a superior kind of thin-peeled lemon or limeor pearor walnut; a white pigeonluminarythe greater luminary [A~نور]the sun
شاعری
- ترے شہرِ عدل سے آج کیا سبھی درد مند چلے گئے
نہیں کاغذی کوئی پیرہن، نہیں ہاتھ کوئی اٹھا ہوا - کاغذی جوئے شیر لائے ہیں
اپنا تیشہ یہی قلم بابا - تظلم فرق معنی کے سبب تھا
لباس کاغذی بے وجہ کب تھا
محاورات
- پیراہن کاغذی ہونا
- کاغذی گھوڑے دوڑانا
- کاغذی گھوڑے دوڑنا