کانا کے معنی
کانا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کا + نا }
تفصیلات
iپراکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٥٠٣ء کو "لازم المبتدی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک آنکھ کا","ایک چشم","پانسے کا ایک نقطہ (س کان آنکھ)","چھدا ہوا","سوراخ دار","واحد العین","وہ جس کی ایک آنکھ ہو","کرم خوردہ","یک چشم","یک چشمِ گُل"]
اسم
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جنسِ مخالف : کانی[کا + نی]
- واحد غیر ندائی : کانے[کا + نے]
- جمع : کانے[کا + نے]
- جمع غیر ندائی : کانوں[کا + نوں (واؤ مجہول)]
کانا کے معنی
"اس نے لنگڑا کر چلنے، ہاتھ کو ٹوٹا ہوا دکھانے، کانا بننے اور ہر عیب اپنے اندر پیدا کرنے کی کوشش کی۔" (١٩٨٤ء، طُوبٰی، ٦٨٧)
"اس نے ماتھے تیوری لا کر ایک چھوٹا سا، کانا سا، سڑا سا خربوزہ دے دیا۔" (١٩٧٤ء، جنگ، کراچی، ٢٩ جولائی، ٥)
"باغ کی عمارت کا نقشہ کانا رہے گا کیا یہ اچھا نہ ہو گا کہ چار مرغزاروں کو چار گروہوں کی عورتوں میں تقسیم کر دیا جائے۔" (١٩٢٥ء، مینا بازار، شرر، ٢٩)
"جواری کو اٹھارہ چاہیے ہیں لیکن تین کانے ہی آئے ہیں۔" (١٨٠١ء، باغ اردو، ٢٥٦)
"جو ورم پشتک کے اوپر . ہو اس کو کانا کہتے ہیں۔" (١٨٧٢ء، رسالہ سالوتر، ٢٣٢:٢)
میں تیرے عشق میں دیوانی ہوئی اے کانا میں نے جی جان سے تجھ کو تو یہاں پہچانا (١٩٥٧ء، لکھنؤ کا شاہی اسٹیج، ٢١٦)
کانا english meaning
one-eyedmonoculousblind of one eye; perforated (as a cow riceor fruit); foolishstupid(F. کانی ka|ni, کانڑی kan|ri) One-eyed (person)blemisheddefectivehaving rotten kernel
شاعری
- آتی پاتی دھول دھپا کانا کوا نکی موٹھ
چڑیا کانٹا تیر گھنڈی گیان چوسر کھیلتے
محاورات
- آتش غم کو بھڑکانا
- آسمان زمین میں ٹھکانا نہیں
- آسمان میں ٹھکانا نہیں
- آگ بھڑکانا
- آگ پر تیل ٹپکانا یا ڈالنا
- آنکھ جھپکانا دینا
- اپنا ٹھکانا کرلینا
- اپنا ٹھکانا کرنا
- اپنی ڈیڑھ چاول کی کھچڑی الگ پکانا
- اپنی کھچڑی الگ پکانا