اسراف کے معنی

اسراف کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ اِس + راف }

تفصیلات

iعربی زبان سے ثلاثی مزید فیہ کے باب افعال سے مصدر اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧٠٧ء کو ولی کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔, m["غافل ہونا","(تصوف) طالب کو اس قدر فیض دینا جو سنبھالے نہ سنبھل سکے","بے اندازہ اور بیکار خرچ","خرچ بیجا","دولت ضاﺋﻊ کرنا","روپیہ اڑانا","ضرورت سے زیادہ خرچ کرنا","فضول خرچی","کسی کام میں یا کسی چیز کو حد سے زیادہ خرچ کرنا"]

اسم

اسم مجرد ( مذکر - واحد )

اسراف کے معنی

١ - فضول خرچی، بے اندازہ اور بے کار خرچ۔

 اسراف کے شیدائی شیطان کے ہیں بھائی اللہ سے خود ان کی تصدیق کرا دیں گے (١٩٣١ء، بہارستان، ظفر علی خاں، ١٩٩)

٢ - [ تصوف ] طالب کو اس قدر فیض دینا جو سنبھالے نہ سنبھل سکے۔ (مصباح التعرف لارباب التصوف، 35)

اسراف english meaning

excessextravaganceprofusionprodigalitylavish expenditureabuse of wealth; dissipationruinabuse of wealthextravagenceSquandersquanderingwaste

شاعری

  • اک حاکم مفسد نے لکھا سن کے یہ اخبار
    اسراف میں تو خیر نہیں اے شہ ابرار

Related Words of "اسراف":