کانچ کے معنی
کانچ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کا + نْچ (نون غنہ) }
تفصیلات
iپراکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٩٩ء کو "نور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(س کَچ۔ چمکنا)","ایک بیماری کا نام جس میں پاخانہ پھرنے کے وقت مقعد باہر نکل آتی ہے","ایک بیماری کا نام جس میں کمزوری کے باعث دستوں کے بعد اکثر بچوں کی مقعد باہر نکل آتی ہے","خراج المقعد","خروج المقعد","مقعد کا گوشت پہخانہ پھرتے وقت نکل آنے کا مرض","مقعد کا گوشت پیخانہ پھرتے وقت نکل آنے کا مرض","کچ باندھنا","کچا شیشہ"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
کانچ کے معنی
"ریت، مٹی، پتھر، کانچ وغیرہ کی ترکیب میں اس عنصر کا بڑا حصّہ ہوتا ہے۔" (١٩٧٠ء، جدید طبیعیات، ١٩٠)
کانچ کے جملے اور مرکبات
کانچ کا پیکر
کانچ english meaning
glass protrusion of rectum
شاعری
- آج بھی شاید کوئی پھولوں کا تحفہ بھیج دے
تتلیاں منڈلا رہی ہیں کانچ کے گلدان پر - میں کانچ کے ٹکڑوں کی طرح بکھرا پڑا ہوں
بھولے سے کبھی مجھ کو بھی پاؤں میں چبھولو - اُمیدِ وصل بھی امجد ہے کانچ کی چُوڑی
کہ پہننے میں کئی بار ٹوٹ جاتی ہے - امیدِ وصل بھی امجد ہے کانچ کی چُوڑی
کہ پہننے میں کئی بار ٹوٹ جاتی ہے - کانچ کے، موتیوں کے ، آنسوکے
سب کھلونے غزل میں ڈھلتے ہیں - جو ہے ساتواں آسماں پانچ کا
تو یکرنگ سارا ہرے کانچ کا - یہ اک کا کورس کیا کم ہے کہ میں بھی کچھ کہوں اُن سے
مری جانب سے بس کانچ کے لڑکوں کو دعا کہیے - اپنی آشفتہ مزاجی پہ ہنسی آتی ہے
دشمنی سنگ سے اور کانچ کا پیکر رکھنا
محاورات
- جو پارس سے کنچن اپجے سو پارس ہے کانچ۔ جو پارس سے پارس اپجے سو پارس ہے سانچ
- کانچ نکال دینا
- کانچ نکالنا
- کانچ نکل جانا