کترنا کے معنی
کترنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کَتَر + نا }{ کُتَر + نا }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ مصدر ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور فعل متعدی استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٦٥ء کو "پھول بن" میں مستعمل ملتا ہے۔, iپراکرت زبان سے ماخوذ مصدر ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور فعل متعدی استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٧٧٤ء کو "طبقات الشعرا (نثار)" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بیچ میں سے روپیہ رکھ لینا","دانتوں سے کاٹنا","دانتوں سے کاٹنا خصوصاً چوہے کا","طوطے کا منقار سے کاٹنا کسی چیز کو","قطع کرنا","وضع کرنا"]
اسم
فعل متعدی
کترنا کے معنی
"نانو خاں کے ہاتھ . کچھ کتری ہوئی چھالیہ اور کتھے کی ڈلیاں بھیجی جاتی ہیں۔" (١٩٠٨ء، مکتوبات حالی، ٤١٥:٢)
"جھینگر . کتابوں کے کاغذ کا کتر کتر کر رکھ دیتے ہیں۔" (١٩٦١ء، انتظامِ کتب خانہ، ٥٥)
"ہر سنگار کے پودے پر بیٹھ کر کتر کتر کر کھایا۔" (١٩٨٦ء، آئینہ، ١٧٧)
کترنا english meaning
to cutclipparelopprunetrim; to cut out; to cut upto hew
شاعری
- پھبتا ہے اس کو یارو دم عاشقی کا بھرنا
ہو یاد جس کو سو سو گل پھول کا کترنا
محاورات
- پھول کترنا
- سوئی، کترنا۔ گز۔ انگلیتا رکھے سو درزی کا بیٹا ہے
- فرشتوں کے پر کترنا
- گانٹھ کاٹنا (یا کترنا)
- گانڑ سے (گھوڑا کھولنا) گل کترنا
- ڈورے کاٹنا یا کترنا
- کے کان کاٹنا (یا کترنا)