کتھا کے معنی

کتھا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ کَتھ + تھا }

تفصیلات

iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٧٣٩ء کو "کلیاتِ سراج" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بات چیت","بحث مباحثہ","پان کھانے والے اسے ازسر نو پکا کر پتلا کرلیتے اور اسے چونے کے ساتھ میں پان پر لگاکر کھاتے اور ادویات وغیرہ میںبھی ڈالتے ہیں","پان کے ساتھ کھانے کا ایک لوازمہ جو کسیلی یچزوں جیسے کیکر وغیرہ کی چھال کو جوش دیکر بنایا جاتا اور اس کی پپٹریاں سی جمالیتے ہیں","پند مذہبی","مذہبی ذکر اذکار","مسافر کہانی","کسی کی پریشانیوں کی بورنگ کہانی","ہندؤں کے مشاہیر کے حالات جو برہمن بیان کرتے ہیں","ہندو خطبہ"]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • جمع غیر ندائی : کَتّھوں[کَتھ + تھوں (واؤ مجہول)]

کتھا کے معنی

١ - کیکر یا اور کسی درخت کی چھال کا عرق جو پان کے ساتھ کھانے لیے چھال کو ابال کر نکالا اور نتھار کے جمایا جاتا ہے۔

 آگے پیتل کے تختے پر اس کی دُنیا ساری پان کتھا سگریٹ تمباکو چُونا لونگ سپاری (١٩٧٤ء، کلیاتِ مجید امجد، (لوحِ دِل)، ٨٢)

کتھا english meaning

An astringent vegetable extract which the natives of India eat with betel leaf

شاعری

  • یہ شہر کتھا بھی ہے امجد اک قصہ سوتے جاگتے کا!
    ہم دیکھیں جس کردار کو بھی جادو کے اثر میں رہتا ہے
  • دیا کتھا نا دھیان کیا مندر بھیا انار
    مرے گئے تی مرگئے بانچ بانچن ہار
  • مری نظروں میں یکساں ہیں شتر ہوں یا گئو ماتا
    مجھے کرتے جو وہ مدعو کتھا میں میں بھی جھوم آتا
  • بولی کہ چرا و چوں نہ کر لا دل دے
    میں نے کہا دل مرا سپاری کتھا
  • کوئی پوجا کتھا بکھانے ہے کوئی چھاپا تلک لگاتا ہے
    جب دیکھا خوب تو آخر کو سب چھوڑ اکیلا جاتا ہے
  • تیرے تبولی کے بر کے ہوں رام اور لچھن
    کہ ہے اکالی تجھ لب کی ایک کتھا اور ہی
  • پنڈت تری کتھا بھی کرتی ہے کام کھنڈت
    تو نے بھی رام‘یوں کو اشلوک و سنائے
  • کھلی گو سب پر اب ان کی سہا ہے
    مگر واعظ کی یہ اچھی کتھا ہے
  • جوگی جنگی سے سنا وہ بھی کیا بیان
    اور کتھا میں جو سنا اس کا بھی پرمان

محاورات

  • بہرا سنے دھم کی کتھا
  • کتھا سمپورن ہونا

Related Words of "کتھا":