کسکنا کے معنی

کسکنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ کَسَک + نا }

تفصیلات

iپراکرت زبان سے ماخوذ مصدر ہے۔ اردو زبان میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور فعل لازم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٧٦١ء کو "چمنستان شعرا" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پیڑ ہونا","درد محسوس ہونا","درد کرنا","درد ہونا","دکھ دینا","ٹیس مارنا","کم کم درد ہونا","ہڈیوں کا درد کرنا"]

اسم

فعل لازم

کسکنا کے معنی

١ - درد کرنا۔

"اس کے بدن کی چوٹیں بھی کسکنے لگی تھیں۔" (١٩٤٢ء، الف لیلہ و لیلہ، ٢٢:٣)

٢ - کرکراہٹ پیدا کرنا، کھٹکنا۔

 مرے سینے میں ہر یک سانس ہو کر پھانس کسکی ہے خلش دل کا نکل جاوے تو کیا آرام ہو جاوے (١٧٦١ء، درد (چمنستان شعرا)، ٨٧)