کفایت کے معنی
کفایت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کِفا + یَت }فائدہ حاصل ہونا، کافی ہونا
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے سب سے پہلے ١٦٥٩ء کو "میراں جی خدا نما، نورنین" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["کافی ہونا","بس ہونا","پوری مقدار","دور اندیشی","عاقبت اندیشی","مکتفی ہونا","کافی ہونا","کثرت سے بچت","کم خرچی"],
کفء کِفایَت
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد ), اسم
اقسام اسم
- جمع : کِفایَتیں[کِفا + یَتیں (یائے مجہول)]
- جمع غیر ندائی : کِفایَتوں[کِفا + یَتوں (واؤ مجہول)]
- لڑکا
کفایت کے معنی
کفایت غمزہ و ناز و نگاہ ماہرو عاشقوں کے قتل کو ہے تیر کیا صمصام کیا (١٨٦٤ء، دیوان حافظ ہندی، ٢)
"ڈاک گاڑی کا انتظام حکومت کی طرف سے ہو تو تو غالباً دو تین دن کا سفر رہ جاوے اور بہت سے آدمی بوجۂ کفایت وقت اوسی میں سفر کرنا پسند کریں گے۔" (١٩١٢ء، روزنامچۂ سیاحت، ٣٤:١)
"شوکت و قوت ناپید ہو گی تو پھر کفالت بھی نہیں ہو سکتی۔" (١٩٠٤ء، مقدمہ تاریخ ابن خلدون (ترجمہ)، ٦٧:٢)
نصیحت باپ کی جو دل نشیں تھی کفایت خرچ میں سب طرح سے کی (١٨٦١ء، الف لیلہ نو منظوم، شایان، ٣٩٩:٢)
"کرداروں کی صورت گری کفایت اور صفائی سے کی ہے۔" (١٩٨١ء، قرض دوستاں، ٤٢)
"کفایت کے اصول کی حد تک مالگزار کے انتظام اور محکمے کے قیام پر جو کثیر مصارف عاید ہوتے ہیں وہ کلیۃً مالگزاری کی تشخیص و تحصیل کے مصارف شمار نہیں کیے جاسکتے۔" (١٩٤٠ء، معاشیات ہند (ترجمہ)، ٦٨٠:١١)
کفایت کے مترادف
بچت, فائدہ
احتیاط, افراط, اوت, بچت, بہتات, جزرسی, حاصل, دارا, صرفہ, فائدہ, قابلیت, لیاقت, منفعت, نفع, کافی, کِرس, کَفَیَ, کمی
کفایت کے جملے اور مرکبات
کفایت شعار, کفایت شعاری, کفایت کار, کفایت لسانی, کفایہ
کفایت english meaning
sufficiencycompetencyadequate meansadequacyenough; abundanceplenty; a surplus; savings; profitadvantage; economythriftparsimony; abilitycapability; prudencegood sensefrugalityKifayat
شاعری
- جرم کیا ہیں میری کتنی مشکلات
ہے کفایت ایک تیری التفات - بھلا جو مرد افیونی ہو اس کو بھوک کیا معنی
کفایت سی کند یک دانۂ خشخاش کا جوڑا
محاورات
- کفایت کرنا