کم ظرف کے معنی
کم ظرف کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کَم + ظَرْف }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ماخوذ صفت |کم| کے بعد عربی زبان سے مشتق اسم |ظرف| ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پست حوصلہ","پست ہمت","عالی ظرف کا نقیض","وہ شخص جسے کسی بات کی سمائی نہ ہو یا اپنے احسان کو جتاتا","کم حوصلہ","کم ہمت"]
اسم
اسم کیفیت ( مذکر - واحد ), صفت ذاتی
کم ظرف کے معنی
["١ - کمینہ، رذیل۔"]
["\"میں نے وقت کو ڈھیل دی اور وقت میرے چاروں طرف کسی کم ظرف انسان کی طرح سینہ تان کر کھڑا ہو گیا۔\" (١٩٨٧ء، پلک پلک سمٹی رات، ٦٢)"]
["١ - حوصلے اور ہمت میں پست، کم حوصلہ، کم ہمّت۔"]
[" ہم نے چپ رہنے کا عہد کیا ہے اور کم ظرف ہم سے سخن آراؤں جیسی باتیں کرتے ہیں (١٩٨٣ء، مہر دونیم، ٧٣)"]
کم ظرف english meaning
a shallowor a witless fellowvile fellowbaseignoblemean
شاعری
- کسو کم ظرف نے لگائی آہ!
تجھ سے میخانے کے جلانے کی - جو روزں تو وہ کہے گا اہل پڑا کم ظرف
نہیں تو میں ابھی بادل کو آب آب کروں - سماچلے تھے جو ساقی کی آنکھ میں کم ظرف
شراب خانے میں کیا کیا حقار تیں پائیں - ہم سے مستی میں بھی خم کا نہ گلو ٹوٹ گیا
تجھ س پر ساقی کم ظرف سبو ٹوٹ گیا - کم ظرف اک دو ساغر مے سے کریں ہیں دھوم
بھر دے نہ مثل شیشہ تو یاں تا گلو مجھے - گر نشہ میں بہکتے کم ظرف ٹھیر جاتے
دامان بیخودی میں ہم نے یہ عیب ڈھانکا - دور خم خانہ میں ہوتا جو ہمارا ساقی
کسی کم ظرف کو اک مے کا نہ ساغر مِلتا