کم ہمتی کے معنی
کم ہمتی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کَم + ہِم + مَتی }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ماخوذ صفت |کم| کے ساتھ عربی اسم |ہمت| کے ساتھ |ی| بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے |ہمتی| اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٥ء کو "حیات جوہر" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بے حوصلگی","پست حوصلگی","پست ہمتی","پست ہمّت ہونا","تُھڑدلا پن","کام چوری","کم حوصلگی","کم دلی"]
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
کم ہمتی کے معنی
١ - بزدلی، پست ہمتی۔
"علما . اکثر بزدلی اور کم ہمتی کا مظاہرہ کرتے کہ اسے دیکھ کر رنج ہوتا تھا۔" (١٩٨٥ء، حیات جوہر، ٧٦)
شاعری
- کم ہمتی سے کیوں نہ ہو توہینِ زندگی
انسان کا وقار تو عزمِ جواں سے ہے - سنگ رہ اپنی ہی کم ہمتی ہے یاں ورنہ
جو چلے سیل کے مانند سو عماں کو گئے