کٹا کے معنی
کٹا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کَٹا }{ کَٹ + ٹا }
تفصیلات
iپراکرت زبان سے ماخوذ مصدر |کاٹنا| سے مشتق صیغہ ماضی مطلق |کٹا| بنا۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم اور صفت استعمال ہوتا ہے، سب سے پہلے ١٨٧٣ء کو "کلیات قدر" میں مستعمل ملتا ہے۔, iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور صفت اور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٣٩ء کو "طوطی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(ماضی) کٹنا کی","باریک کیا ہوا","زور آور","موٹا تازہ","نہایت مضبوط","کاٹا ہوا","کشت و خون","کٹانا کا","کٹنا کی","ہٹا کٹا"]
اسم
صفت ذاتی ( مذکر ), اسم نکرہ ( مذکر - واحد ), صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- ["جنسِ مخالف : کَٹی[کَٹی]","واحد غیر ندائی : کَٹے[کَٹے]","جمع : کَٹے[کَٹے]","جمع غیر ندائی : کَٹوں[کَٹوں (واؤ مجہول)]"]
- ["واحد غیر ندائی : کَٹے[کَٹے]","جمع : کَٹے[کَٹے]"]
- ["واحد غیر ندائی : کَٹّے[کَٹ + ٹے]","جمع : کَٹّے[کَٹ + ٹے]"]
- ["جنسِ مخالف : کَٹّی[کَٹ + ٹی]","واحد غیر ندائی : کَٹّے[کَٹ + ٹے]","جمع : کَٹّے[کَٹ + ٹے]","جمع غیر ندائی : کَٹّوں[کَٹ + ٹوں (واؤ مجہول)]"]
کٹا کے معنی
["\"میں کٹے مسالے کا بھنا ہوا گوشت کھا کر آیا تھا۔\" (١٩٣٥ء، اودھ پنچ، لکھنؤ، ٢٠، ٣:١٥)"]
[" تلوار وہ کٹا نہ کرے پر کٹا کرے بندوق وہ دغا نہ کرے پر دغا کرے (١٨٧٣ء، کلیات قدر، ٤٩)"]
["\"تالاب کے کٹے یا بند عموماً دو قسم کے ہوتے ہیں ایک مٹی کا اور دوسرا چونے یا پتھر یا سیمنٹ کا۔\" (١٩٤٤ء، مخزن علوم و فنون، ١٦)","\"خدا کے سامنے . بڑی بڑی ڈاڑھی والوں اور پیشانی پر رگڑ کر کٹا ڈالنے والوں . اس کا سوال ہو گا۔\" (١٨٨٤ء، مکمل مجموعہ لیکچرزو اسپیچز، ٢٨٧)","\"بازو پر دونوں طرف پروں کا کٹا بندھا ہوتا ہے۔\" (١٩٧٠ء، اردو نامہ، کراچی، ٣٩:٣٠)","\"اس تالاب کے کٹا یعنی بند کا عرض پچاس گز ہے۔\" (١٨٨٩ء، حسن، جنوری، ٤٧)","\"٢١ دن کے بعد کٹے یا بچھڑے کو آدھی چھٹانک کمیلا دودھ یا لسی میں ملا کر پلا دیا جائے۔\" (١٩٦٧ء، مویشیوں کے امور، ٩٢)"]
[" کٹّا کروں موٹا کروں موٹا نہ ہو تو پھر کیا کروں (١٩١٩ء، خواب راحت، ١١)","\"اُن کی ان کی کبھی نہیں بنی، ان کی کٹی دشمن تھیں۔\" (١٩٧١ء، اردو نامہ، کراچی، ٩٦:٣٩)"]
کٹا کے مترادف
ٹنڈ
بیدرد, پکا, خفیف, خونریزی, سنگدل, شرمندہ, طاقتور, قتل, گٹھا, نروئی, کاٹنا, کوٹنا, کٹڑا, کٹھور
کٹا english meaning
(same as کٹر kat|tar*)a large housebigoteddeadlyhideboundpigeon with trimmed wingsrobuststrong
شاعری
- ایک لمحے میں کٹا ہے مدتوں کا فاصلہ
میں ابھی آیا ہوں تصویریں پرانی دیکھ کر - عباس نے جو نہرپہ بازو کٹا دیے
جان نبی نے آنکھوں سے دریا بہا دیے - حقدار نہ تھا نقد شہادت کا کوئی غیر
ایسا نہو اس میں بھی گلا میرا کٹا ہو - حوصلے پر صاحب ہمت کے صدقے جایئے
سر کٹا کر شمع نے بوسہ لیا گلگیر کا - شانہ کٹا کسی نے جو روکا سپر پہ وار
گنتی تھی زخمیوں کی نہ کشتوں کا کچھ شمار - ہم بھلا خانہ گیتی کی کریں گے کیا باد
ایک دن بھی نہ کٹا ہم کو بہ آرام تمام - اوس اپرال بیٹھا ہے یک فیل باں
قومی دھنگ ور زور کٹا جواں - حیرتِ دیدار بس آئینہ رکھ دے ہاتھ سے
اپنی حالت دیکھ کر ظالم کٹا جاتا ہے دل - جلاؤں ایسا کہ صندل کی طرح ناک گھے
نہ آئے نس کٹا جو میرے گھر نہیں آتا - ریوڑی کے پڑی پھیر میں کٹا سی مری جان
حلوائی نے ارمان تو ت بھر نہ نکالا
محاورات
- آواز میں چھریاں (کٹاریاں) بھرنا
- آواز میں چھریاں (کٹاریاں) بھری ہونا
- آواز میں چھریاں (یا کٹاریاں) بھری ہونا
- اپنے ہاتھ کٹا لینا
- ات بھی مول نہ جارے بھائی جت ہوتی ہو مار کٹائی
- اچھے کی صحبت بیٹھے کھائے نا گر پان، برے کی صحبت بیٹھے کٹائے ناک اور کان
- انگلی کٹا کے شہیدوں میں ملنا / داخل ہونا
- اوچھے کی پریت کٹاری کا مرنا بالو کی بھیت اٹاری کا چڑھنا
- اوچھے کی پریت کٹاری کا مرنا۔ بالو کی بھیت اٹاری کا چڑھنا
- بات بات میں چھری کٹاری