کچھ بھی کے معنی
کچھ بھی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کُچھ + بھی }
تفصیلات
١ - یکسر، بالکل، کوئی بھی، ذرا بھی۔, m[]
اسم
متعلق فعل
کچھ بھی کے معنی
١ - یکسر، بالکل، کوئی بھی، ذرا بھی۔
شاعری
- کچھ بھی معاش ہے یہ کی اُن نے ایک چشمک
جب مدتوں ہمارا جی دیکھنے کو ترسا - کچھ بھی جو ہیں واقف راز و نیاز
عام تجھ انعام پر کہ چشم باز - کیا کہیں اپنی اُس کی شب کی بات
کہئے ہووے جو کچھ بھی ڈھب کی بات - کیا کہیں اپنی اُس کی شب کی بات
کہیئے ہووے جو کچھ بھی ڈھب کی بات - فکر تعمیر میں نہ رہ منعم!
زندگانی کی کچھ بھی ہے بُنیاد - بیکار سی اُلجھن میں دل و جاں ہیں گرفتار
جو کچھ بھی گزرنا ہے گزر کیوں نہیں جاتا! - شمع ہے‘ گل بھی ہے‘ پروانہ بھی
رات کی رات یہ سب کچھ ہے سحر کچھ بھی نہیں - لاگ ہو تو اس کو ہم سمجھیں لگاؤ
جب نہ ہو کچھ بھی تو دھوکہ کھائیں کیا - میں ترا کچھ بھی نہیں ہوں مگر اتنا تو بتا
دیکھ کر مجھ کو ترے ذہن میں آتا کیا ہے - میں تو اس واسطے چپ ہوں کہ تماشا نہ بنے
تُو سمجھتا ہے مجھے تجھ سے گلہ کچھ بھی نہیں
محاورات
- پیٹھ پیچھے کچھ بھی ہو
- چٹورا کتا الونی سل۔ طامع کچھ بھی نہیں چھوڑتا
- یہ کچھ بھی نہیں