کڑھنا کے معنی
کڑھنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کُڑھ + نا }{ کَڑھ + نا }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ مصدر ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور فعل لازم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٧٤٦ء کو "قصہ مہر افروز و دلبر" میں مستعمل ملتا ہے۔, iہندی زبان سے ماخوذ مصدر ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور فعل لازم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٥٧ء کو "بحرالفت" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اندوہگین ہونا","بچ جانا","دلسوزی کرنا","دودھ کا ابلنا","رنجیدہ ہونا","زردوزی یا بیل بوٹوں کا کام ہونا","ملول ہونا","نکل جانا","ہمدردی کرنا"]
اسم
فعل لازم
کڑھنا کے معنی
جی ہی دینے کا نہیں کڑھنا فقط اس کے در سے جانے کی حسرت بھی ہے (١٩٨٥ء، اسلوبیات میر، ٧١)
"انسان کی غربت اور افلاس پر میرا دل کڑھتا تھا۔" (١٩٨٨ء، یادعہد رفتہ، ٦٧)
ڈورا تمہاری تیغ کا کس کام آئے گی دو پھول اپنے جامۂ تن پر کڑھے نہیں (١٨٧٥ء، آئینۂ ناظرین، ١٢٥)
کڑھنا english meaning
be vexedfret and fumeto be boiledto be drawnto be embroideredto be extractedto be pulled out
محاورات
- دل میں کڑھنا