سات سمندر کے معنی
سات سمندر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سات + سَمَن + دَر }
تفصیلات
iپراکرت زبان سے ماخوذ اسم |سات| کے ساتھ ہندی سے ماخوذ اسم |سمندر| لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٧٥٢ء سے "قصہ کا مروپ و کلا کام" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک قسم کا لڑکوں کا کھیل","بحرہ اسود","بحرہ عرب","بحرہ عمان","بحرہ فارس","بحرہ قلزم","بحرہ ہند","بحیرہ قلزم، بحیرہ عمان، بحیرہ عرب، بحیرہ روم، بحیرہ اخضر، بحیرہ اسود، بحر ظلمات","دنیا کے کل بحر اعظم","مجازاً دُنیا کے کُل بحر اعظم کیونکہ اس کا ماخذ عربی تحقیقات کے موافق سبعة البحر معلوم ہوتا ہے جو قرآن شریف میں آیا ہے اور وہاں وہ ساتوں سمندر مراد ہیں جو عرب کے ارگرد دیا دور و نزدیک واقع ہیں جیسے بحرہ شام"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
سات سمندر کے معنی
تنکا ایک اور سات سمندر جائے کہاں موجوں سے نکل کیا (١٨٨٤ء، مناجات بیوہ، ٦)
سات سمندر english meaning
Seven seas; name of a game
شاعری
- پیئے ہیں سات سمندر مگر وہی ہے پیاس
نگاہ بھرتی نہیں ہے کسی کو پاکر بھی - خندق سات ہیں سات سمندر سماں
ہر یک برج اس کا ہے جیو آسماں
محاورات
- سات سمندر پار