کھلنا کے معنی

کھلنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ کھُل + نا }{ کھِل + نا }

تفصیلات

iاصلاً سنسکرت زبان سے ماخوذ ہے تاہم پراکرت زبان میں بھی مستعمل ملتا ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور فعل لازم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔, iپراکرت سے ماخوذ ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور فعل لازم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(دیوار قبر وغیرہ) شگاف ہونا","(نشہ) سرور ہونا","بالوں کا نکھرنا","پارہ پارہ ہونا","پھول آنا یا لگنا","خوش ہونا","دانہ دانہ جدا ہونا","زیب دینا","ٹکڑے ٹکڑے ہونا","کلی کا شگفتہ ہونا"]

اسم

فعل لازم

کھلنا کے معنی

١ - کسی بندھی ہوئی یا کَسی ہوئی چیز کا وا ہونا، کھُل جانا۔

"اگر رسّی کے کھلنے میں برائے نام بھی رکاوٹ ہو تو کشتی فوراً پلٹ جائے۔" (١٩٣٢ء، عالم حیوانی، ٨٣)

٢ - کسی بند یا سر بند چیز کا باز ہونا، جیسے صندق کھلنھا، ڈبّا کھلنا۔

 دل شکستہ کا مضمون لکھا تھا ہائے نصیب سو پرزے پرزے ہوا اس سے خط مرا نہ کھُلا (١٨٩٩ء، کلیاتِ نظام، ٨٦)

٣ - ظاہر یا عیاں ہونا، آشکار ہونا، منکشف ہونا، سمجھ میں آنا، معلوم ہونا، واضح ہونا۔

 منہ نہ کھلنے پر ہے وہ عالم کہ دیکھا ہی نہیں زلف سے بڑھ کر نقاب اس شوخ کے منہ پر کھُلا (١٨٦٩ء، دیوان غالب، ١٦١)

٤ - بخیہ یا سلائی ادھڑ جانا، سلائی کا ڈھیلا پڑ جانا، اُدھڑ جانا۔

 میرے سرجن کا منہ پھر آج کچھ اترا ہوا سا ہے یقیناً کھل گیا ہے زخم دل کا پھر کوئی ٹانکا (١٩٤٢ء، سنگ و خشت، ٦٢)

٥ - معما حل ہونا، کسی پیچیدہ یا مشکل بات کا سلجھنا، واضح ہو جانا۔

 کھلتا نہیں ہے عارف ہے کہ معروف ہے وہ آپ اپنے مشاہدے میں مصروف ہے وہ (١٩٥٨ء، فکر جمیل، ٢٢٩)

٦ - پھٹنا، دراڑ پڑنا، شگاف ہونا، دو ٹکڑے ہونا، ٹوٹ جانا۔

 یوں ملا دل کو ایک نکتۂ راز جیسے زنداں میں کھل گیا روزن (١٩٥٨ء، تارپیراہن، ١٩)

٧ - پھندے یا بندھن سے نکلنا، رسی تڑانا۔ (ماخوذ: فرہنگ آصفیہ)

"١٩٠٥ء میں یہ ریل کھل گئی۔" (١٩٠٧ء، کرزن نامہ، ٥٢)

٨ - شروع ہونا، جاری ہونا۔

"قطعات میں ان کی طبیعت زیادہ کھلتی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔" (١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٥٤:٣)

٩ - بہنے لگنا (نہر، نلکے وغیرہ کا) فرہنگ آصفیہ)۔

"جب کہ کمانی کچھ کھل جاوے گی اور گھڑی کی طاقت کچھ کم ہو جاوے گی اس وقت بند ہو جاوے گی۔" (رسالہ معین گھڑی سازی، ٨)

١٠ - حجاب دور ہونا، خاموشی دور کرنا، بے تکلف ہونا۔

 آنسو تھے تو آنکھوں میں یہ بات ہوگئی میخانے جیسے کھُل گئے برسات ہوگئی (١٩٦٨ء، قمر حلالوی، رشک قمر، ١٥١)

١١ - چوڑا، وسیع یا فراخ ہونا۔

 کیا خبر تھی خوبی تقدیر کی آج بختِ حسرت و ارماں کھُلا (١٩٢٨ء، مرقع لیلٰی و مجنوں، ٥٧)

١٢ - بادل یا گھٹا کا چھٹنا، بارش تھمنا۔

 کلیدِ آہ سے قفلِ لبِ خاموش کھل جاوے توہ سر بستہ ہے پھر جو اپنے دل میں جوش کھل جاوے (١٨٠٩ء، کلیات جرات، ١٧٨)

١٣ - چھوٹنا، رہا ہونا، آزادی حاصل کرنا، پابندی سے نجات پانا۔ (خصوصاً جانور کا)۔ (ماخوذ: نور اللغات، جامع اللغات)

 تا دل کو نہ واشد ہو تو کیا لطف ملے ہائے کھلتی ہے جو بو غنچۂ گل کی تو کھلے پر (١٨٠٩ء، کلیات جرات، ٣٢٤:١)

١٤ - پھبنا، زیب دینا، سجنا، موزوں ہونا۔

 پانی نہیں ہوا ہے فقیری میں جس کا دل وہ آبرو پریت کے رنگ میں نہیں کھلے (١٧١٨ء، دیوان آبرو، ٦٧)

١٥ - بحال ہونا، سلسلہ جاری ہونا، اڑاؤ نکل جانا۔

 اے سواد عشق کھلتی ہے بیاض حسن بھی آنکھ دکھلانے سے اک جادو نظر آیا مجھے (١٨٦١ء، کلیات اختر، ٧٢٧)

١٦ - دروازے، قفل، پھندے یا کھٹکے وغیرہ کا وا ہونا۔

 ہاتھ سے رکھ دی کب ابرو نے کماں کب کمر سے غمزے کی خنجر کھُلا

١٧ - گرہ سے جانا، کھویا جانا۔ (فرہنگ آصفیہ، پلیٹس، جامع اللغات)

 نزاکت اوس پری پیکر کی کھُلتی کبھی پھولوں میں تُلوایا تو ہوں (١٨٦١ء، کلیات اختر، ١٢٥)

١٨ - [ چوسر،شطرنج ] مہرے کا اپنے گھر سے چلنا، مہرے کے سامنے سے رکاوٹ دور ہونا۔ (فرہنگ آصفیہ، جامع اللغات)۔

 پابند خارِغم سے جو وہ گلبدن کھُلے بشاش صورتیں ہوں یہ رنج و صحن کھُلے (١٨٦١ء، کلیات اختر، ٧٢٤)

١٩ - روک یا قابو نہ رہنا، لگام نہ رہنا۔ (ماخوذ: فرہنگ اآصفیہ، جامع اللغات)

"برس بھر کے اکڑے ہوئے رگ پٹھے کھُلنا اور ازسرنو ان میں دورانِ خون ہونا آسان نہ تھا۔" (١٩٢٢ء، غریبوں کا آسرا، ٣٦)

٢٠ - گھوڑے کا ہکنا، فروخت ہونا جیسے اس کے تھان سے آج کل چار گھوڑے روز کھلتے ہیں آج کل خوب کما رہا ہے۔ (فرہنگ آصفیہ)

 کہاں تک پہنچی دعا اجابت کو امیر ہائے ہماری زبان ہی نہ کھُلی (١٨٨٨ء، صنم خانۂ عشق، ٣٣١)

٢١ - مہکنا، خوشبو دینا، معطر ہونا۔

"بنارس کی گاڑی کھلنے میں آدھ گھنٹے کی دیر تھی۔" (١٩١٦ء، بازار حسن، ٢٦٠)

٢٢ - رونق یا جوبن پر آنا، نکھرنا۔

"لڑکی کی نسبت ابھی تک نہیں کھُلی۔" (١٩٧٧ء، مہذب اللغات، ١٧٥:١٠)

٢٣ - کتاب، فہرست یا رجسٹر نکلنا۔

"ڈیڑھ ہزار کی آنٹ جوہری لگا گیا ہے کوئی اس سے بڑھ کر دے تو کھل سکتی ہے۔" (١٩٧٥ء، لغت کبیر، ١، ٥٧:٢)

٢٤ - الگ یا جدا ہونا، علیحدہ ہونا۔

"کسی کا دل کے کھِلنے اور مرجھانے کے انقلابات میں اسیر ہے۔" (١٩١٣ء، انتخاب توحید، ٤٥)

٢٥ - [ ہندو ] خیال بٹنا، چت اُچٹنا، جیسے سماد بھی کھلنا یا دھیان کھلنا۔ (ماخوذ فرہنگ آصفیہ)

 جھونکوں میں خزاں کے کھل رہا ہوں گلشن میں کہاں جواب میرا (١٩٤٩ء، نبض دوراں، ٣٨٢)

٢٦ - جچنا، قرار پانا، موزوں ہونا۔

 باتی ہے تری گلشن طرازی بہاروں کی زمیں تجھ سے کھلی ہے (١٩٨٤ء، سمندر، ٢٦)

٢٧ - کلفت، کوفت یا انقباض کا دورہ ہونا۔

"چاول کھلے ہوئے رہیں" (١٩٤٧ء، شاہی دستر خوان، ١٢٣)

٢٨ - جکڑن یا گرفتگی دور ہونا، نرمییا لچک پیدا ہونا۔

"جس گھر میں رہتے تھے اس کی جڑ میں پانی مرنے لگا اور وہ بالکل کھل گیا۔" (١٩٦٣ء، گنجینۂ گوہر، ١٨٦)

٢٩ - گویائی یا نطق ہونا، گویائی بڑھ جانا۔ (فرہنگ آصفیہ، جامع اللغات)

"ایسا ہی اثر رکھتا ہے جیسے شام کو. تاروں کا کھلنا۔" (١٩١٦ء، دیوان نظم طبا طبائی (مقدمہ)،)

٣٠ - زبانی کچھ کہا جانا، دعایا بددعا نکلنا۔

 ساقیا کیا تیز تھی کھلتے ہی نشہ کھل گیا ہوش کہتے ہیں جسے بوتل کا گویا کاک تھا (١٨٩٥ء، دیوان راسخ دہلوی، ٢٩)

٣١ - کسی چیز کو چلانے کے لیے بندش یا روک وغیرہ کا دور کیا جانا، چلنا، جاری ہونا۔

"ساڑھی ان پر کتنی کھلتی ہے۔" (١٩٦٧ء، یادوں کے چراغ، ٨٨)

٣٢ - طے ہونا، قرار پانا۔

 یوں دل ہمارا عشق کی آتش میں خوش ہوا بھن کر تمام آگ میں کھلتا ہے جوں چنا (١٧١٨ء، دیوان آبرو، ٩)

٣٣ - [ تجارت ] بولی لگانا، کسی دام سے بڑھ کر بولی دینا۔

١ - کلی کا پھولنا یا شگفتہ ہونا، کلی کا پھول بننا، پھول آنا۔

٢ - [ مجازا ] ہنسنا، خوش ہونا۔

٣ - نکھرنا، سنورنا۔

٤ - چاول یا دال پکنے کے بعد چھٹکا ہوا یا پھریرا ہونا۔

٥ - بھربھرایا خستہ ہونا۔ (فرہنگ آصفیہ)

٦ - مکان اور دیوار کا شق ہونا، مکان پھٹنا، مکان میں شگاف پڑنا۔

٧ - روشنی یا چاندنی پھیلنا، تاروں کا روشن ہونا۔

٨ - سرور ہونا،۔ نشے کا گہرا ہونا۔

٩ - زیب دینا، پھبنا، نمایاں ہونا۔

١٠ - بالوں کا نکھرنا۔ (فرہنگ آصفیہ)

١١ - ٹکڑے ٹکڑے، پارہ پارہ یا کھِیل کھِیل ہونا۔ (فرہنگ آصفیہ)

١٢ - اناج کا بھن کر پھول بننا یا چھلکا چٹخنا۔

کھلنا english meaning

(of appetite) come back(of sky) clear ; (of tongue) become loose ; be manifestbe cut openbe knownbe laid barebe uncoveredbe unfastenedbecome clearbecome free (with)openopen outto be cheatedto be cut open or to be manifest or to brighten upto be disentangledto be dispersed (clouds)to be laid bareto be openedto be opened out (stitches)to be set at libertyto open

شاعری

  • کھلنا کم کم کلی نے سیکھا ہے
    اُس کی آنکھوں کی نیم خوابی سے
  • کھلنا اس منہ کا ہے نکلے جس میں سے درسخن
    جو بدر روکو کہ بد گفتار منہ کھولے رہے
  • عہد ِ پیری نے بُھلایا دوڑ چلنا کوُدنا
    ہائے طفلی کھلنا کھانا اچھلنا کودنا
  • کھلنا کم کم کلی نے سیکھا ہے
    اس کی آنکھوں کی نیم خوابی سے

محاورات

  • (ڈھول کا) پول کھلنا
  • آرزو کی کلی (نہ) کھلنا
  • آنتوں کا بل کھلنا
  • آنکھ کا کھلنا
  • آنکھیں کھل جانا یا کھلنا
  • آٹے دال کا بھاؤ کھلنا
  • آٹے دال کا بھائو کھلنا یا معلوم ہونا
  • آٹے دال کا بھاو کھلنا
  • ابر کھلنا
  • ازار بند نہ کھلنا

Related Words of "کھلنا":