کھنگالنا کے معنی
کھنگالنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کھَن (ن مغنونہ) + گال + نا }
تفصیلات
iسنسکرت سے اردو قاعدے کے تحت ماخوذ مصدر |کھنگارنا| میں |ر| مبدل بد |ل| سے |کھنگالنا| بنا۔ اردو میں بطور فعل استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٦٩٧ء، کو "دیوانِ ہاشمی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
فعل متعدی
کھنگالنا کے معنی
"کھگالنے. سے پہلے کچی دھات کو باریک کُوٹا اور پیسا جائے۔" (١٩٧٥ء، غیر نامیاتی کیمیا، ٥٣٤)
"اچھی طرح سر بھی دھولوں اور پنڈا بھی کھنگال ڈالوں۔" (١٩٣٠ء، چار چاند، ٦١)
"سمندر کو ہیرے موتیوں کے لیے کھنگال دوں وقت کی سیل روک لوں۔" (١٩٨٧ء، مدو جزر، ٨١)
"پہلی مرتبہ تہذیبی سرمائے کو کھنگالنے، پرکھنےغ اور پیش کرنے کا حوصلہ ہوا۔" (١٩٨٩ء، صحیفہ، لاہور، اپریل، ٥٧)
"ہندوستان کے کتب خانے کافی نہ تھے، اس لیے عصر و شام اور قسطنطنیہ کے کتب خانوں کے کھنگالنے کی حاجت تھی۔" (١٩٤٣ء، حیات شبلی، ١٩٠)