کھڑا کے معنی
کھڑا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کَھڑا }
تفصیلات
١ - استاد، پیروں پر قائم، نمایاں، مقابل، سامنے، ٹھہرا ہوا، روبرو، حاضر، برقرار، قائم، موجود۔, m["بے ریا","بے میل","جو نقلی نہ ہو","خالص","خوش مزاج","راست باز","صاف گو","منصف مزاج","نفیس","نہایت اچھا"]
اسم
صفت ذاتی
کھڑا کے معنی
کھڑا کے مترادف
نصب
استادہ, اصلی, برپا, بہترین, پاک, تیار, جائز, جاری, راست, سچّا, سیدھا, صادق, صاف, عمود, فوراً, قائم, لگاتار, مستحکم, نقد, کچا
کھڑا کے جملے اور مرکبات
کھڑا زیر, کھڑا قد, کھڑا قورمہ, کھڑا پانی, کھڑا چہرہ, کھڑا کھانا, کھڑا ماش, کھڑا مجرا, کھڑا مسالا, کھڑا نقشہ, کھڑی اینٹ, کھڑی بولی, کھڑی جوتی, کھڑی چوٹ, کھڑی دال, کھڑی سواری, کھڑی فصل, کھڑی کرسی, کھڑی کھیتی, کھڑی ناک
کھڑا english meaning
standing uperectupright; perpendicular; very steep or high; standingstationary(F کھڑی kha|ri)(of rice) not fully cookedat anchor or mooredcreetelongated (vowel)half-cookedperpendicularripestandingsteepuprightupright readyvertical
شاعری
- چاند بھی میری طرح حُسن شناسا نکلا
اس کی دیوار پہ حیران کھڑا ہے کب سے - ذہن اور دل میں چھیڑ گیا کوئی سرد جنگ
اک سیلِ کشمکش کے مقابل کھڑا ہوں میں - زمیں کے گرد بھی پانی‘ زمیں کی تہ میں بھی
یہ شہر جم کے کھڑا ہے جو‘ تیرتا ہی نہ ہو - الفاظ کے مقتل میں کھڑا سوچ رہا ہوں
آنسو بھی نہ چھن جائیں کہیں دیدۂ تر سے - تری گلی میں بہت دیر سے کھڑا ہوں‘ مگر
کسی نے پوچھ لیا تو جواب کیا دوں گا - خواہش پہ مجھے ٹوٹ کے گرنا نہیں آتا
پیاسا ہوں مگر ساحلِ دریا پہ کھڑا ہوں - فرق
کہا اُس نے دیکھو‘
’’اگر یہ محبت ہے‘ جس کے دو شالے
میں لپٹے ہوئے ہم کئی منزلوں سے گزر آئے ہیں!
دھنک موسموں کے حوالے ہمارے بدن پہ لکھے ہیں!
کئی ذائقے ہیں‘
جو ہونٹوں سے چل کر لہُو کی روانی میں گُھل مِل گئے ہیں!
تو پھر اُس تعلق کو کیا نام دیں گے؟
جو جسموں کی تیز اور اندھی صدا پر رگوں میں مچلتا ہے
پَوروں میں جلتا ہے
اور ایک آتش فشاں کی طرح
اپنی حِدّت میں سب کچھ بہاتا ہُوا… سنسناتا ہُوا
راستوں میں فقط کُچھ نشاں چھوڑ جاتا ہے
(جن کو کوئی یاد رکھتا نہیں)
تو کیا یہ سبھی کچھ‘
اُنہی چند آتش مزاج اور بے نام لمحوں کا اک کھیل ہے؟
جو اَزل سے مری اور تری خواہشوں کا
انوکھا سا بندھن ہے… ایک ایسا بندھن
کہ جس میں نہ رسّی نہ زنجیر کوئی‘
مگر اِک گِرہ ہے‘
فقط اِک گِرہ ہے کہ لگتی ہے اور پھر
گِرہ در گِرہ یہ لہو کے خَلیّوں کو یُوں باندھتی ہے
کہ اَرض و سَما میں کشش کے تعلق کے جتنے مظاہر
نہاں اور عیاں ہیں‘
غلاموں کی صورت قطاروں میں آتے ہیں
نظریں جُھکائے ہوئے بیٹھ جاتے ہیں
اور اپنے رستوں پہ جاتے نہیں
بات کرتے نہیں‘
سر اُٹھاتے نہیں…‘‘
کہا میں نے‘ جاناں!
’’یہ سب کُچھ بجا ہے
ہمارے تعلق کے ہر راستے میں
بدن سنگِ منزل کی صورت کھڑا ہے!
ہوس اور محبت کا لہجہ ہے یکساں
کہ دونوں طرف سے بدن بولتا ہے!
بظاہر زمان و مکاں کے سفر میں
بدن ابتدا ہے‘ بدن انتہا ہے
مگر اس کے ہوتے… سبھی کُچھ کے ہوتے
کہیں بیچ میں وہ جو اِک فاصلہ ہے!
وہ کیا ہے!
مری جان‘ دیکھو
یہ موہوم سا فاصلہ ہی حقیقت میں
ساری کہانی کا اصلی سِرا ہے
(بدن تو فقط لوح کا حاشیہ ہے)
بدن کی حقیقت‘ محبت کے قصے کا صرف ایک حصہ ہے
اور اُس سے آگے
محبت میں جو کچھ ہے اُس کو سمجھنا
بدن کے تصّور سے ہی ماورا ہے
یہ اِک کیفیت ہے
جسے نام دینا تو ممکن نہیں ہے‘ سمجھنے کی خاطر بس اتنا سمجھ لو
زمیں زادگاں کے مقدر کا جب فیصلہ ہوگیا تھا
تو اپنے تحفظ‘ تشخص کی خاطر
ہر اک ذات کو ایک تالہ ملا تھا
وہ مخصوص تالہ‘ جو اک خاص نمبر پہ کُھلتا ہے لیکن
کسی اور نمبر سے ملتا نہیں
تجھے اور مجھے بھی یہ تالے ملے تھے
مگر فرق اتنا ہے دونوں کے کُھلنے کے نمبر وہی ہیں
اور ان نمبروں پہ ہمارے سوا
تیسرا کوئی بھی قفل کُھلتا نہیں
تری اور مری بات کے درمیاں
بس یہی فرق ہے!
ہوس اور محبت میں اے جانِ جاں
بس یہی فرق ہے!! - کوئی تھا چشمِ کرم کا طالب، کسی پہ شوقِ وصال غالب
سوال پھیلے تھے چار جانب، بس ایک میں تھا جو چپ کھڑا تھا - ایسا تو نہیں، میری طرح سروِ لبِ جُو!
قدموں پر کھڑا ہو کسی افتاد کے ڈر سے - سوادِ درد میں تنہا کھڑا ہوں!
پلٹ جاؤں مگر موسم نہیں ہے
محاورات
- کھڑا تختہ پڑا شہتیر
- اپنا اپنا دکھڑا سب روتے ہیں
- اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا
- اپنے پانو پر کھڑا ہونا
- اپنے پیروں پر کھڑا ہونا
- اٹھ کھڑا ہونا
- ایک پاؤں سے کھڑا رہنا یا ہونا
- ایک پانو پر (ایک سے) کھڑا رہنا
- ایک ٹانگ کھڑا رہنا
- بت بنا کھڑا ہونا