کھیت کے معنی
کھیت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کھیت (ی مجہول) }
تفصیلات
iسنسکرت الاصل لفظ |کشیتر| سے ماخوذ |کھیت| اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٦١١ء کو "کلیاتِ قلی قطب شاہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["(علم ہندسہ) سطح","اصل","تلوار کا وہ حصہ جو قبضے سے اوپر اور پیپے سے نیچے ہو","چاندنی کا ظاہر ہونا یا پھیلنا","چوڑا میدان","زمین کا ٹکڑا جس میں زراعت کی جائے","گھوڑے یا سانپوں کی پیدائش کی جگہ","مقدس مقام","میدانِ جنگ کارزار","کھلا میدان"]
کشیتر کھیت
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : کھیتوں[کھے + توں (و مجہول)]
کھیت کے معنی
"محافظ گشت پر تھا، دور پھولوں سے بھرے اس کھیت میں کیا اس نے دیکھا تھا?۔" (١٩٨٩ء، گلِ صد برگ، ٣٩)
"گرمیوں میں جب گیہوں کے کھیت پک جاتے ہیں اس وقت گرمی کی دیوی کا شباب بھی تنت پر ہوتا ہے۔" (١٩٧٣ء، جہانِ دانش، ١١٠)
"جفا اُٹھانے سے اور حوصلہ بڑھا آج تک کھیت سے پانوں نہیں ہٹایا۔" (١٨٩٦ء، طلسم ہوشربا، ٣٦:٧)
کیا ٹھکانہ ہے گلعذاروں کا کھیت ہے ہند وضعداروں کا (١٨٧٩ء، دیوانِ عیش دہلوی، ٨٢)
چاکِ پیراہن ہر اک گل کا بعینہ زخم ہے کھیت ہے تلوار کا یارب کہ میدانِ بہار (١٨٤٦ء، آتش، کلیات، ٨١)
کیوں ڈھونڈتا ہے سایۂ دامانِ ماہرو کیا چاندنی کے کھیت سے پھل پائے گا یہ دل (١٨٣٦ء، ریاض البحر، ١٢١)
ہر ایک مارسیہ زلف و گیسو و کلر گل تمہارے بال ہیں یا کھیت ہے یا کالوں کا (١٨٨٤ء، آفتابِ داغ، ٣٩)
"شمال کی سرد ہوا. جہاں صبا رفتار گھوڑوں کا کھیت ہے تیز و تند آتی ہے۔" (١٩٠١ء، مضامین سلیم، ٨:٣)
کھیت کے مترادف
کشت, دیس, میدان, مزرع
تیرتھ, جنگاہ, حقل, حوث, خیاباں, دیس, زراعت, زمین, مزرع, ملک, میدان, نسل, وائی, ویجی, ڈبرا, کِشت, کھیتی, کیارا, کیاری
کھیت کے جملے اور مرکبات
کھیت چٹھا, کھیت دار, کھیت کھلیان, کھیت بانٹ, کھیت بھر, کھیت پتر, کھیت مزدور, کھیت ناپ, کھیت وار
کھیت english meaning
groundlandsoil; a field; field (of battle); a plain superficiesa surface; a sacred spot or districta holy place; originbreedcaste.a beta fielda plaina wagerbattlefieldcropexpansefieldfield of battlegamemassacreplayshining or spread of moonlightsoilsportsuperficiessurface
شاعری
- فلک کے کھیت میں کھلتے ستارے
زمیں پر آگ برسانے لگے ہیں - مکان ، کھیت سبھی آگ کی لپیٹ میں تھے
سنہری گھاس میں اس نے چھپادیا مجھ کو - دیکھ کر کرتی گلے میں سبز دھانی آپ کی
دھان کے بھی کھیت نے اب آن مانی آپ کی - پھول وپھل کھیت ہمارے کوں لگے ہیں سوتھے
نین و دل بحث اپس آپ میں کرتے ہیں بجا - عشق میں آئی نہ دس بیس نہ دو چار کی موت
کتنے اس کھیت میں مارے گئے تلوار کی موت - تہمد میں بٹن جب لگنے لگے جب دہوتی سے پتلون اگا
ہر پیڑ پر اک پہرا بیٹھا ہر کھیت میں اک قانون اگا - ناکوں پہ مفسدوں(کے) تعقب کرے ہنوز
گھوڑے نے تیرے کھائی ہے اور کھیت کی خرید - جب کھیت پہ سرسوں کے دیا جاکے قدم گاڑ
سب کھیت اٹھا سر کے اُپر رکھ لیا جھجھاڑ - جو غول تیرے سامنے آیا تو سمجھے یہ
اک کھیت روبرو ہے ہمارے پراز خیار - فطرت کے ہر اثر میں ہوا ایک انقلاب
پانی فلک پہ کھیت میں دانا بدل گیا
محاورات
- آپ راہ راہ دم کھیت کھیت
- آپ راہ راہ‘ دم کھیت کھیت
- آپن کھیت بمبھہ لوٹے۔ پاہی جوتے جائی لا
- آچھے دن پاچھے گئے ہر سے کیا نہ ہیت۔ اب پچھتائے کیا ہوت ، جب چڑیاں چگ گئیں کھیت
- آگل کھیتی آگے آگے پچھلی کھیتی بھاگ جاوے
- آگے کے دن پاچھے گئے اور ہرسے کیو نہ ہیت۔ اب پچھتاﺋﮯ کیا ہوت ہے جب چڑیاں چگ گئیں کھیت
- آٹھوں گانٹھ کھیت
- اب پچتائے (اب پچھتائے) کیا ہوت (ہے) جب (کہ) چڑیاں چگ گئیں کھیت
- اب پچھتائے کیا ہوت جب چڑیاں چگ گئیں کھیت
- اب پچھتائے کیا ہوت ہے جب چڑیاں چگ گئیں کھیت