کہنے کے معنی
کہنے کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کَہ (فتحہ ک مجہول) + نے }
تفصیلات
١ - کہنا جس کی یہ تعریفی شکل امالہ ہے، تراکیب میں مستعمل۔, m["دیکھیئے: کہنا جس کی یہ تعریفی شکل امالہ ہے"]
اسم
اسم نکرہ
کہنے کے معنی
١ - کہنا جس کی یہ تعریفی شکل امالہ ہے، تراکیب میں مستعمل۔
کہنے english meaning
say
شاعری
- کہنے لگا کہ دیکھ کے چل راہ بے خبر
میں بھی کبھو کسو کا سر پُرغرور تھا - صد سخن آئے تھے لب تک پر نہ کہنے پائے ایک
ناگہاں اُس کی گلی سے اپنا جانا ہوگیا - کہنے کی بھی لکھنے کی بھی ہم تو قسم کھا بیٹھے تھے
آخر دل کی بیتابی سے خط بھیجا پیغام کیا - کہنے سے میر اور بھی ہوتا ہے مضطرب
سمجھاؤں کب تک اس دِل خانہ خراب کو - آنسو بھر لاکے بہت حزن سے یہ کہنے لگا
کیا کہوں تجھ کو سمجھ اس پہ نہیں یار ہنوز - یکحرف کی بھی مہلت ہم کو نہ دی اجل نے
تھا جی میں آہ کیا کیا پر کچھ نہ کہنے پائے - کہنے لاگا نہ واہی بک اتنا
کیوں ہوا ہے سڑی اے جا بھی - گو کہ آتش زباں تھے آگے میر
اب کے کہنے گئے وہ تب کی بات - ہوتی ہے گرچہ کہنے سے یارو پرائی بات
پر ہم سے تو تھمی نہ کبھو منہ پر آئی بات - کسو کے کہنے سے مت بدگماں ہو میر سے تو
وہ اور اُس کو کسو پر نظر دروغ دروغ
محاورات
- آپ کی کیا بات ہے آپ کے کیا کہنے ہیں
- آگ کہنے سے منہ نہیں جلتا
- آگ کہنے سے منہ نہیں جلتا (گڑ کہنے سے منہ میٹھا نہیں ہوتا)
- بات کہنے کو رہ گئی
- بات کہہ کے گنہگار ہونا۔ بات کہنے کا گنہگار ہونا
- برا کہنے والے پر تین حرف
- جورو کو ماں کہنے لگنا
- دادا کہنے سے بنیا گڑ دیتا ہے
- دل کہنے (کہے) میں نہ ہونا
- دھوبی کہنے سے گدھے پر نہیں چڑھتا