کہنے کو کے معنی
کہنے کو کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کَہ (فتحہ ک مجہول) + نے + کو (و مجہول) }
تفصیلات
١ - بظاہر، دیکھنے میں برائے نام، قول کی حد تک، عرف عام میں مشہور، محض نام کا۔, m["الزام لگانے کے لئے","برائے نام","حکم کرنے کو","ذکر کو","عیب لگانے یا عیب نکالنے کو","عیب نکالنے کو","نام چارے کو","نام کو"]
اسم
متعلق فعل
کہنے کو کے معنی
١ - بظاہر، دیکھنے میں برائے نام، قول کی حد تک، عرف عام میں مشہور، محض نام کا۔
شاعری
- ہم نہ ہوتے تو کسی اور کے چرچے ہوتے
خلقتِ شہر تو کہنے کو فسانے مانگے - ہم نہ ہوتے‘ تو کسی اور کے چرچے ہوتے
خلقتِ شہر تو کہنے کو فسانے مانگے - کہنے کو ایک صحن میں دیوار ہی بنی
گھر کی فضا ، مکان کا نقشہ بدل گیا - کہنے کو نئی بات کوئی ہو تو سنائیں
سو بار زمانے نے سنی ہے یہ کہانی! - کہنے کو میرا اُس سے کوئی واسطہ نہیں
امجد مگر وہ شخص مجھے بھولتا نہیں - بات میں بے نکال دیتا تھا
سب کے کہنے کو ٹال دیتا تھا - کہاں وقت کہنے کو سب سر بسر
برے بولتی ہوں تجھے مختصر - مان کہنے کو مرے ترک رعونت کر کہ یہاں
گوئے بازی بیشتر دیکھا ہے سر مغرور کا - اوّل اس درد میں مررہیے کہ ناخلق کو بات
ہو نہ کہنے کو کہ جی کے لئے درماں کو گئے - کس کے کہنے کو ہے تاثیر کہ اک میر ہی سے
رمز و ایما و اشارت و کنایت کیجئے
محاورات
- بات کہنے کو رہ گئی
- کہنے کو بات رہ گئی
- کہنے کو ہونا
- یہ کہنے کو تو نہ ہوگا