کیفیت کے معنی

کیفیت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ کَی (ی لین) + فِیْ + یَت }

تفصیلات

١ - کسی شے کی حالت (کمیت کی ضد)۔, m["(خانہ) نقشوں میں ایک خانہ جس میں کیفیّت درج کرتے ہیں","رنگ ڈھنگ","طور طریقہ"]

اسم

اسم نکرہ

کیفیت کے معنی

١ - کسی شے کی حالت (کمیت کی ضد)۔

کیفیت کے مترادف

لچھن, بھاو

بہار, تفصیل, حال, حالت, حقیقت, رنگ, روش, رونق, سرور, سماں, شرح, صورت, عالم, قطع, لطف, ماجرا, مزا, نشہ, وضع, ڈھنگ

کیفیت english meaning

qualitynaturecharacter; modestateconditioncircumstances; accountstatement

شاعری

  • واعظ نہیں کیفیت میخانہ سے آگاہ
    اک جرعہ بدل ورنہ یہ مندیل ہر آوے
  • فرق

    کہا اُس نے دیکھو‘
    ’’اگر یہ محبت ہے‘ جس کے دو شالے
    میں لپٹے ہوئے ہم کئی منزلوں سے گزر آئے ہیں!
    دھنک موسموں کے حوالے ہمارے بدن پہ لکھے ہیں!
    کئی ذائقے ہیں‘
    جو ہونٹوں سے چل کر لہُو کی روانی میں گُھل مِل گئے ہیں!

    تو پھر اُس تعلق کو کیا نام دیں گے؟
    جو جسموں کی تیز اور اندھی صدا پر رگوں میں مچلتا ہے
    پَوروں میں جلتا ہے
    اور ایک آتش فشاں کی طرح
    اپنی حِدّت میں سب کچھ بہاتا ہُوا… سنسناتا ہُوا
    راستوں میں فقط کُچھ نشاں چھوڑ جاتا ہے
    (جن کو کوئی یاد رکھتا نہیں)
    تو کیا یہ سبھی کچھ‘
    اُنہی چند آتش مزاج اور بے نام لمحوں کا اک کھیل ہے؟
    جو اَزل سے مری اور تری خواہشوں کا
    انوکھا سا بندھن ہے… ایک ایسا بندھن
    کہ جس میں نہ رسّی نہ زنجیر کوئی‘
    مگر اِک گِرہ ہے‘
    فقط اِک گِرہ ہے کہ لگتی ہے اور پھر
    گِرہ در گِرہ یہ لہو کے خَلیّوں کو یُوں باندھتی ہے
    کہ اَرض و سَما میں کشش کے تعلق کے جتنے مظاہر
    نہاں اور عیاں ہیں‘
    غلاموں کی صورت قطاروں میں آتے ہیں
    نظریں جُھکائے ہوئے بیٹھ جاتے ہیں
    اور اپنے رستوں پہ جاتے نہیں
    بات کرتے نہیں‘
    سر اُٹھاتے نہیں…‘‘

    کہا میں نے‘ جاناں!
    ’’یہ سب کُچھ بجا ہے
    ہمارے تعلق کے ہر راستے میں
    بدن سنگِ منزل کی صورت کھڑا ہے!
    ہوس اور محبت کا لہجہ ہے یکساں
    کہ دونوں طرف سے بدن بولتا ہے!
    بظاہر زمان و مکاں کے سفر میں
    بدن ابتدا ہے‘ بدن انتہا ہے
    مگر اس کے ہوتے… سبھی کُچھ کے ہوتے
    کہیں بیچ میں وہ جو اِک فاصلہ ہے!
    وہ کیا ہے!
    مری جان‘ دیکھو
    یہ موہوم سا فاصلہ ہی حقیقت میں
    ساری کہانی کا اصلی سِرا ہے
    (بدن تو فقط لوح کا حاشیہ ہے)
    بدن کی حقیقت‘ محبت کے قصے کا صرف ایک حصہ ہے
    اور اُس سے آگے
    محبت میں جو کچھ ہے اُس کو سمجھنا
    بدن کے تصّور سے ہی ماورا ہے
    یہ اِک کیفیت ہے
    جسے نام دینا تو ممکن نہیں ہے‘ سمجھنے کی خاطر بس اتنا سمجھ لو
    زمیں زادگاں کے مقدر کا جب فیصلہ ہوگیا تھا
    تو اپنے تحفظ‘ تشخص کی خاطر
    ہر اک ذات کو ایک تالہ ملا تھا
    وہ مخصوص تالہ‘ جو اک خاص نمبر پہ کُھلتا ہے لیکن
    کسی اور نمبر سے ملتا نہیں
    تجھے اور مجھے بھی یہ تالے ملے تھے
    مگر فرق اتنا ہے دونوں کے کُھلنے کے نمبر وہی ہیں
    اور ان نمبروں پہ ہمارے سوا
    تیسرا کوئی بھی قفل کُھلتا نہیں
    تری اور مری بات کے درمیاں
    بس یہی فرق ہے!
    ہوس اور محبت میں اے جانِ جاں
    بس یہی فرق ہے!!
  • نکل وطن سے ہے غربت میں زور کیفیت
    کہ آن بحت ہے جب تک ہے تاک میں صہبا
  • جب لے چکے دل کو تم تو دکھلائی وہ آنکھ
    جس آنکھ نے کیفیت سجھائی کیا کیا
  • اک نظر دیکھوں تو یوں کہتی ہے وہہ چتون شریر
    آنکھوں ہی آنکھوں میں کیفیت اڑائے جائیے
  • آنکھ ہے جام ہلا ہل حب افیوں خال لب
    ایک کیفیت ہے قاتل زہر اور تریاک میں
  • جاتے ہیں آتش یا قوت کے شعلے تاچرخ
    تفتگی سے یہ معادن کی ہوئی کیفیت
  • ہوئی یہ کثرت غم سے تلف کیفیت شادی
    کہ صبح عید مجھ کو بدتر از چاک گریباں ہے
  • ترے بالا و رخ کی کب ہو کیفیت بیاں ہم سے
    قیامت ہے ترا قد اور چمک ہے تیرے چہرے پر
  • اندروں پر داغ و بیوں زخم غم سے خونفشاں
    کیفیت دل کی زیادہ لالہ حمرا سے ہے

Related Words of "کیفیت":