گاجر کے معنی
گاجر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ گا + جَر }
تفصیلات
iاصلاً پراکرت زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں پراکرت سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨١٠ء کو "کلیات میر" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک ترکاری جسے کچی کھاتے ہیں۔ اسکا مربہ بناتے اور اچاڑ ڈالتی ہیں۔ اس کا حلوہ بہت مقوی ہوتا ہے","ایک قسم کی میٹھی جڑ","ایک قسم کی میٹی جڑ","بیخ زمین","شش کاکل","کرکشن برنجن"]
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : گاجَریں[گا + جَریں (ی مجہول)]
- جمع غیر ندائی : گاجَروں[گا + جَروں (و مجہول)]
گاجر کے معنی
١ - نارنجی اور اودی رنگ کی ایک مخروطی جڑ والی ترکاری جو کچی اور پکائی ہوئی دونوں طرح سے کھائی جاتی ہے اس کا مربہ اور اچار بھی بنایا جاتا ہے اور گاجر کا حلوہ بھی۔
"کچی سبزیاں مثلاً : مولی، گاجر، پیاز، ککڑی، جتنی زیادہ مقدار میں کھائی جاویں، اتنا ہی اچھا ہے۔" (١٩٣٢ء، مشرقی مغربی کھانے، ٢٣)
گاجر کے جملے اور مرکبات
گاجر مولی, گاجر کا حلوہ
گاجر english meaning
A carrot
شاعری
- جو کوئی چیز دیوے نت ہاتھ اوٹتے ہیں
گڑ‘بیر‘ مولی‘ گاجر لے منھ میں گھوٹتے ہیں
محاورات
- ایسے اوت ریواڑی (- نواڑے) جائیں آٹا بیچ کے گاجر کھائیں
- ایسے اوت ریواڑی (نواڑے) جائیں۔ آٹا بیچ کے گاجر کھائیں
- دیکھا میر داد تیرا رمبہ۔ گاجروں کی ریل پیل ۔ روٹیوں کا چمبا
- گاجر کی پونگی بجی تو بجی نہیں تو توڑ کھائی
- گاجر مولی کی طرح (کاٹ کر رکھ دینا) کاٹنا
- گاجر کھا گجروٹا پھینکا‘ ماں ری ماں میرا ٹک ٹک سہاگ بوہڑا
- گاجروں میں گٹھلیاں ملا دیں
- گیہوں دیکر گاجریں کھائیں
- مولی گاجر کی طرح
- نیا جوگی اور گاجر کا سنکھ، نیا جوگی کاٹھ کا مندرا